Get Alerts

عمران کو لگتا ہے 'وہ' وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے تھے، نواز کو لندن بھی 'انہوں' نے بھیجا: شیخ رشید

عمران کو لگتا ہے 'وہ' وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے تھے، نواز کو لندن بھی 'انہوں' نے بھیجا: شیخ رشید
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کافی عرصے سے حالات کافی اوپر نیچے ہوتے آ رہے تھے۔ عمران خان بھی ہر بات نہیں مانتے تھے۔ ان کی خواہشیں حقیقت نہیں بن رہی تھیں، جیسا وہ چاہ رہے تھے اس طرح سے نہیں ہو رہا تھا۔

ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ عمران خان شروع میں ہر بات مان لیتے ہوں لیکن جب کرسی ملتی ہے اور آدمی فیصلے لینے کی پوزیشن میں آتا ہے تو پھر دوسروں کو قابل قبول نہیں ہوتا۔

انٹرویو کے دوران اینکر نے شیخ رشید سے سوال پوچھا کہ کیا جو عمران خان کو کھیلا رہے تھے، وہی کسی اور کو بھی بچا رہے تھے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کا یہی خیال ہے کہ وہ وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے تھے۔ اور انہوں نے ہی نواز شریف کو لندن بھیجا تھا۔

اینکر نے کہا کہ عمران خان کو احساس ہی نہیں ہوا اور وہ اپنی معصومیت میں ان کے ہاتھوں میں کھیلتے رہے؟ اس پر سابق وزیر نے کہا کہ اور عمران خان کیا کرتا، وہ بھی بس گزارا ہی کر رہا تھا ان لوگوں کیساتھ۔ عمران خان کو پہلے دن سے ہی شک تھا کہ یہ ایک ایسے شخص کو اقتدار میں لائیں گے۔ جو ان کی بات من وعن مان لے۔



 

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے جاتے جاتے معیشیت کی بارودی سرنگیں بچھائیں، شیخ رشید کا اعتراف

خیال رہے ابھی چند ہی روز پہلے ایک اور انٹرویو کیں شیخ رشید نے امریکی سازشی بیانیے سے ہوا نکالتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کو پتہ تھا کہ اس طرح ملبہ گرنے والا ہے، اسی لئے اس نے جاتے جاتے معیشیت کی بارودی سرنگیں بچھا دیں۔ مجھے بھی آئی بی نے 4 مہینے پہلے بتا دیا تھا کہ آپ جارہے ہیں۔

24 نیوز کے پروگرام دستک میں اعتراف کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان نے جاتے جاتے معاشی بارودی سرنگیں بچھائیں اور پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی۔

شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان نے کچھ تو سوچا تھا جو جاتے جاتے تیل اور گیس کی قیمتیں کم کر گئے تاکہ نئی حکومت کے لیے مشکلات پیدا کی جائیں۔



سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ عمران خان کو پتہ تھا کہ اس طرح اس پر سارا ملبہ گرنا ہے اسی لئے انہوں نے جاتے جاتے معیشیت کی بارودی سرنگیں بچھا دیں، وہ بھی وزیراعظم تھا اسے بھی پتہ تھا کہ کیا ہورہا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ مجھے آئی بی نے 4 مہینے پہلے بتا دیا تھا کہ آپ جارہے ہیں۔ لیکن میں نے آئی بی کی رپورٹ کے بعد انتظار کیا کہ شاید آئی بی کی رپورٹ سنی سنائی اور ہوائی بھی ہوتی ہے۔ لیکن یہ ہمیں 3،4 ماہ پہلے پتہ چل چکا تھا کہ ہم جارہے ہیں۔

اس سے قبل شیخ رشید نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ عمران خان کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے نہیں، نہ صرف رابطے ہیں بلکہ تین بارمذاکرات بھی ہوئے، لیکن جو معاملات طے ہوئےعمران خان نہیں مانے۔