الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کو نو منتخب سینیٹر یوسف رضا گیلانی کا بطورسینیٹر نوٹیفیکشن روکنے کی ترمیم شدہ درخواست دائر کرنے کی ہدایت کر دی، الیکشن کمیشن نے کہا کہ ویڈیو میں موجود افراد کو فریق بنا کر دوبارہ درخواست دائر کی جائے۔
علی حیدر گیلانی ویڈیو اسکینڈل کیس کی الیکشن کمیشن میں الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔
علی ظفر نے کہا کہ جب ویڈیو سامنے آئی تو الیکشن کمیشن نے بھی معاملے کا از خود نوٹس لیا جس پر الطاف ابراہیم نے کہا کہ ہم نے تو کوئی نوٹس نہیں لیا تھا، آپ اس درخواست میں دیگر افراد کو فریق بنائیں، جن افراد کے درمیان لین دین ہے ، اسے ثابت کر دیں تو سب کے خلاف کارروائی بنتی ہے، آپ درخواست کو درست تیار کرکے لائیں ، مواد لائیں ، ہم کیوں ایکشن نہیں لیں گے، یہ نہیں کہ جس نے پیسے لیے وہ دندناتا پھرے۔
پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفرنے کہا کہ ویڈیو آتے ہی ہم نے درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کی، اس درخواست پر ابھی تک نوٹس نہیں ہوا ، تین مارچ کو الیکشن ہو گیا، امیدوار کو 12 اضافی ووٹ مل گئے ، امیدوار کا بیٹا یہ اپنے لیے نہیں ، اپنے والد جو امیدوار ہے اس کے لیے کر رہا ہے۔
الطاف ابراہم قریشی نے کہا کہ جنھوں نے خرید و فروخت کی انھیں آپ جوابدہ بنائیں، آپ ان افراد کو لانے سے گھبرا کیوں رہے ہیں، فراخ دلی کا مظاہرہ کریں، انھیں کمیشن لائیں جو مستفید ہوئے، درخواست پر ان افراد کے نام لکھیں انھیں جوابدہ بنائیں۔
اس پر علی ظفر نے کہا کہ مریم نواز نے تقریر میں کہا کہ پیسہ نہیں مسلم لیگ کی ٹکٹ چلی ہے جس پر الطاف ابراہیم نے کہا کہ انھوں نے یہ کہا کہ ٹکٹ چلا ، یہ نہیں کہا کہ ٹکٹ دیں گے یہ بیان تو کسی رنگ میں چل سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ممبر الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ انصاف وہ نہیں ہوتا جو آپ کے حق میں ہو ، ہم چاہتے ہیں انصاف ایسا ہو جو نظر آئے، اپنی یہ درخواست واپس لیں ، نئی درخواست لائیں، آئین نے جو بتایا ہے اس سے پرے نہیں جائیں گے، ترمیم شدہ درخواست دائر کریں۔