آصف علی زرداری دوسری بار صدر پاکستان منتخب ہو گئے

پریذائیڈنگ آفیسر جسٹس عامر فاروق نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ حکومتی اتحاد کے امیدوار آصف علی زرداری نے 255 ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کے محمود خان اچکزئی 119 ووٹ حاصل کر سکے ہیں۔

آصف علی زرداری دوسری بار صدر پاکستان منتخب ہو گئے

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری دوسری مرتبہ پاکستان کے صدر منتخب ہوگئے۔آصف زردار ی نے 411الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ محمود اچکزئی 181 الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکے۔ 

صدر کے انتخاب کے  لیے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ ہوئی۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں پریذائیڈنگ آفیسر جسٹس عامر فاروق نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ حکومتی اتحاد کے امیدوار آصف علی زرداری نے 255 ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کے محمود خان اچکزئی 119 ووٹ حاصل کر سکے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک ووٹ مسترد ہوا۔

حکمراں اتحاد کے امیدوار آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے ملک کے  14 ویں صدر  منتخب ہو گئے۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی سے آصف علی زرداری کو 255 اور محمود خان اچکزئی کو 119ووٹ ملے۔  خیبرپختونخوا اسمبلی میں محمود خان اچکزئی نے 91 اور آصف علی زرداری نے 17 ووٹ حاصل کیے۔ پنجاب اسمبلی میں آصف زرداری کو 246 اور محمود اچکزئی کو 100 ووٹ ملے۔

یوں مجموعی طور پر قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں سے آصف زرداری  410.777 الیکٹورل ووٹ لیکر صدر پاکستان منتخب ہوگئے جبکہ محمود خان اچکزئی نے  180.34 الیکٹورل ووٹ حاصل کرسکے۔

خیال رہے کہ  آصف علی زرداری پاکستان کے 14ویں صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ اس سے قبل وہ 9 ستمبر 2008 سے لے کر 9 ستمبر 2013 تک ملک کے 11ویں صدر تھے۔ آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین کے صدر جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین ہیں۔ وہ 2018 اور اس کے بعد حالیہ 2024 کے انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر پاکستان کے انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل آج صبح 10 بجے شروع ہوا تھا جو شام 4 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جار رہا۔

صدر مملکت کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی اور اتحادیوں کے امیدوار آصف زرداری جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود اچکزئی میدان میں تھے۔

نئے صدر کے انتخاب کے لیے 10 بجتے ہی سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ شروع ہوئی۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پریزائیڈنگ افسر جسٹس عامر فاروق نے نشست سنبھالی. دونوں امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس بھی ایوان میں موجود تھے۔

آصف زرداری کی پولنگ ایجنٹ شیری رحمٰن کو مقرر کیا گیا تھا. جبکہ سینیٹر شفیق ترین دوسرے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ مقرر تھے۔

صبح 10 بجے شروع ہونے والی ووٹنگ کے دوران وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، حکمران اتحاد کی جانب سے صدر مملکت کے عہدے کے نامزد آصف علی زرداری، سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار محمود خان اچکزئی، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف، سابق وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت دیگر اراکین قومی اسمبلی ن کے قائد نواز شریف، سابق وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت دیگر اراکین قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ووٹ کاسٹ کیا۔

خیال رہے کہ صدارتی الیکشن کیلئے الیکٹورل کالج ایک ہزار 164 ارکان پر مشتمل ہے۔ صدارتی الیکشن کیلئے ووٹوں کی تعداد 696 ہے ۔کامیابی کے لیے 349 یا اس سے زائد ووٹ درکار ہیں۔