Get Alerts

صدر آصف علی زرداری کل 4 روزہ سرکاری دورے پر چین روانہ ہوں گے

وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے صدر آصف علی زرداری، چینی ہم منصب شی جن پنگ کی دعوت پر منگل کو 4 روزہ سرکاری دورے پر چین روانہ ہو رہے ہیں،صدر مملکت گزشتہ سال نومبر میں پاؤں میں فریکچر کے باعث طے شدہ سرکاری دورے پر چین نہیں جاسکے تھے، کیونکہ ڈاکٹرز نے انہیں 4 ہفتوں کا آرام تجویز کیا تھا

صدر آصف علی زرداری کل 4 روزہ سرکاری دورے پر چین روانہ ہوں گے

وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے صدر آصف علی زرداری، چینی ہم منصب شی جن پنگ کی دعوت پر منگل کو 4 روزہ سرکاری دورے پر چین روانہ ہو رہے ہیں۔

صدر مملکت گزشتہ سال نومبر میں پاؤں میں فریکچر کے باعث طے شدہ سرکاری دورے پر چین نہیں جاسکے تھے، کیونکہ ڈاکٹرز نے انہیں 4 ہفتوں کا آرام تجویز کیا تھا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق یہ دورہ 4 سے 8 فروری تک جاری رہے گا، جس میں صدر زرداری چینی حکام سے ملاقاتوں کے ساتھ بیجنگ میں چینی ہم منصب شی جن پنگ، چینی وزیر اعظم لی چیانگ اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ 

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’مذاکرات میں پاک۔چین اقتصادی راہداری (سی پیک)، انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی تعاون سمیت پاک۔چین تعلقات کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا، جب کہ اقتصادی اور تجارتی تعاون پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’دونوں فریقین عالمی اور علاقائی جغرافیائی سیاسی منظرنامے اور کثیر الجہتی سطح پر دوطرفہ تعاون پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔‘

صدر آصف علی زرداری چینی حکومت کی خصوصی دعوت پر چین کے صوبے ہیلونگجیانگ میں منعقد ہونے والے 9ویں ایشین ونٹر گیمز کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی روایت کو اجاگر کرتا اور یہ دونوں ممالک کی جانب سے ہر دور میں اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں چین کے وزیر اعظم لی چیانگ چار روزہ دو طرفہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ 11 سال میں کسی چینی وزیر اعظم کا پہلا دورہ تھا، آخری دورہ مئی 2013 میں لی کی چیانگ نے کیا تھا۔

 دورے کے دوران انہوں نے صدر آصف زرداری سے ملاقات کی تھی جہاں دونوں فریقین نے سی پیک منصوبوں پر عمل درآمد میں تیزی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تھا۔

صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا تھا کہ پاکستان کی اپنے اہم شراکت دار کے ساتھ دوستی ملک کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔

آج کے اعلامیے میں سی پیک سمیت بنیادی دلچسپی کے امور پر باہمی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے علاقائی امن، ترقی اور استحکام کے لیے مشترکہ عزم کو اجاگر کیا گیا۔