پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری کے انٹرویو کی پیپلز پارٹی کے حامی اور مخالفین نہ صرف اپنے اپنے انداز میں تشریح کر رہے ہیں بلکہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے درمیان اختلافات سے متعلق تبصرے بھی کررہے ہیں۔ اس پر سینئر تجزیہ کار اور صحافی حامد میر نے انٹرویو اور بلاول سے متعلق بات کرنے بعد باپ بیٹے کی ٹیلیفونک گفتگو کا احوال بتادیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے ایک پروگرام’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے درمیان اختلافات سے متعلق خبروں پر گفتگو کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ انٹرویو کی بریکنگ نیوز نشر ہوئی تو وہ سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھ ان کے کمرے میں بیٹھے تھے۔جب بریکنگ چلنے لگی تو آصف علی زرداری کو بلاول کا فون آیا۔ بلاول اپنے بیانات کی وضاحت دینا چاہتے تھے لیکن آصف علی زرداری نے کہا کہ کوئی وضاحت دینے کی ضرورت نہیں۔ اتنے مشکل سوال تھے میں نے جواب تو دینے تھے۔
حامد میر کے مطابق آصف زرداری نے اپنے بیٹے سے کہا کہ انہوں نے پی پی چیئرمین کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے 70 سال پرانی سیاست پر بات کی تھی۔
صحافی حامد میر نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے عمر رسیدہ اور سینئر رہنما نے بلاول بھٹو سے پوچھا کہ اگر وہ چاہتے ہیں تو پارٹی چھوڑ دی جائے جس پر سابق وزیر خارجہ نے انہیں ایسا نہ کرنے کا کہا۔
حامد میر کے مطابق اسی فون کال کے دوران بلاول بھٹو نے اپنے والد کو بتایا کہ وہ پورا انٹرویو نہیں دیکھ سکتے کیونکہ انہوں نے دبئی جانا ہے۔
سنیئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ میں نے آصف زرداری صاحب سے پوچھا کہ وہ دبئی کیوں جا رہے ہیں؟ تو انہوں نے بتایا کہ یہ واپس آئیں گے اور میں بھی جا رہا ہوں۔ دبئی میں ہماری فیملی گیدرنگ ہے جہاں صنم بھٹو بھی آ رہی ہیں اور یہ ہم نے پہلے سے شیڈول کیا تھا۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی باتوں سے کئی سوالات پیدا ہوئے۔ البتہ ان کا پیغام کچھ اور تھا تاہم بیٹے سے متعلق گفتگو متنازع بن گئی۔
واضح رہے کہ آصف زرداری نے حامد میر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ جو پیپلزپارٹی الیکشن لڑے گی اس کا ٹکٹ جاری کرنے کا اختیار بلاول نہیں ان کے پاس ہے۔ بلاول کو جو ٹکٹ جاری ہوگا اس پر بھی دستخط آصف زرداری کے ہوں گے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ بلاول ابھی زیر تربیت ہے۔نئی پود کی سوچ یہی ہے کہ بابا کو کچھ نہیں پتا۔آصف زرداری کے اس انٹرویو کے کچھ گھنٹے بعد بلاول بھٹو زرداری نے ایکس پر اپنی پروفائل پکچر تبدیل کر دی۔
تاہم پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے آصف زرداری اور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے درمیان اختلافات کی افواہیں بے بنیاد قرار دی ہیں۔