پیپلز پارٹی اور ن لیگ اختلاف: کیا شہباز شریف نے حمزہ شہباز کو پیپلز پارٹی مخالف بیان دینے سے روک دیا؟

پیپلز پارٹی اور ن لیگ اختلاف: کیا شہباز شریف نے حمزہ شہباز کو پیپلز پارٹی مخالف بیان دینے سے روک دیا؟
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کوٹ لکھپت جیل میں شہبازشریف سے ملاقات کی جو سوا دو گھنٹے جاری رہی، جس میں پی ڈی ایم میں تضادات پر مشاورت کی گئی۔

حمزہ شہباز نے شہباز شریف سے کہا کہ پیپلز پارٹی نے یوسف رضاگیلانی کےمعاملے پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا، پیپلزپارٹی کے اس رویے پر پی ڈی ایم کے اجلاس میں احتجاج کافیصلہ کیاگیاہے۔ کیونکہ پارٹی میں اس وقت بے چینی پائی جاتی ہے۔

شہبازشریف نے حمزہ شہباز کو پیپلزپارٹی کے خلاف کسی بھی قسم کی بیان بازی سے روکتے ہوئے ہدایت کی کہ پیپلزپارٹی کے معاملے پر آپ نے کوئی بیان نہیں دینا، یوسف رضاگیلانی کے معاملے پر پی ڈی ایم میں ن لیگ کے سینئر رہنما معاملہ اٹھائیں۔

شہبازشریف نے حمزہ شہباز سے گفتگو میں کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی بحالی کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ شہبازشریف نے حمزہ کو بلدیاتی نمائندوں سے رابطوں میں تیزی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ فوری طورپر بلدیاتی نمائندوں سے ملاقاتوں اور کنونشنز کا اہتمام کریں، بلدیاتی نمائندے ن لیگ کی اصل قوت ہیں، موجودہ سیاسی صورتحال میں بلدیاتی نمائندوں کو قانونی و سیاسی معاونت فراہم کریں۔

یاد رہے کہ  یوسف رضا گیلانی دو روز قبل سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بن گئے تھے جبکہ یہ سب پی ڈی ایم سےبالا بالا ہوا۔ اسکے بعد آج مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر آپ نے تابعداری کرنی ہے تو پھر آپ کو عمران خان کی پیروی کرنی چاہیے جو پوری ڈھٹائی سے ایکسپوز ہو کر باپ کی بات مانتا ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ آدھا تیتر اور آدھا بٹیر ہو۔

ان کا کہنا تھا جب آپ سمجھتے ہیں کہ سوائے سلیکٹ ہونے کے آپ کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے تو آپ تابعداری کرتے ہیں، آپ چاہے خود کو جتنی بھی تسلیاں دے لیں لیکن آپ کو یہ ماننا پڑے گا کہ آپ کو باپ نے ووٹ دیے ہیں۔