Get Alerts

پیپلز پارٹی نے پاور شیئرنگ پر تمام کمیٹیاں تحلیل کردیں، آصف زرداری شہباز شریف سے مذاکرات کرینگے

(ن) لیگ سے پاور شئیرنگ فارمولے پر مذاکرات کا اختیار صدر مملکت کو دے دیا، اب صدر مملکت وزیراعظم سے پاور شئیرنگ فارمولے پر مذاکرات کریں گے ،پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں زرعی ٹیکس پر تحفظات کا اظہار، پیکا ایکٹ پر قیادت واضح مؤقف اپنائے، شرکا

پیپلز پارٹی نے پاور شیئرنگ پر تمام کمیٹیاں تحلیل کردیں، آصف زرداری شہباز شریف سے مذاکرات کرینگے

پیپلز پارٹی نے پاور شیئرنگ کے معاملے پر (ن) لیگ سے مذاکرات کے لیے تمام کمیٹیاں تحلیل کردیں اور فیصلہ کیا ہے کہ اب صدر مملکت اس معاملے پر وزیراعظم سے مذاکرت کریں گے۔

 نیا دور کے مطابق پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا، پیپلز پارٹی نے ن لیگ سے مذاکرات کے لیے تمام کمیٹیاں تحلیل کردیں۔ذرائع کے مطابق (ن) لیگ سے پاور شئیرنگ فارمولے پر مذاکرات کا اختیار صدر مملکت کو دے دیا، اب صدر مملکت وزیراعظم سے پاور شئیرنگ فارمولے پر مذاکرات کریں گے۔

ذرائع کے مطابق وفاق کی جانب سے زرعی ٹیکس لگانے پر اجلاس کے شرکا نے تحفظات کا اظہار کیا، سی ای سی نے زراعت پر عائد ٹیکس 45 فیصد سے کم کر کے بیس فیصد کرنے کی تجویز دے دی۔

 پی پی ارکان نے سی ای سی اجلاس میں پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر تفصیلی غور کیا اور کہا کہ حکومت کی پیکا ایکٹ میں ترامیم پر پارٹی کو واضح موقف اختیار کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بلاول بھٹوزرداری نے بیان دیا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کو سوائے پارلیمنٹ کے کوئی ادارہ ختم نہیں کر سکتا اگر کوئی ادارہ ایسا کرتا ہے تو اسے کوئی بھی نہیں مانے گا۔ پیپلز پارٹی کابینہ میں شمولیت اختیار نہیں کررہی،وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہورہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کی خبر میڈیا نے دی اسی سے پوچھا جائے، ناشتے کے لیے امریکا ضرور جاؤں گا، یہ تو والدہ کے دور سے چل رہا ہے، کچھ دوستوں سے بھی مل لوں گا۔