وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کو خبروں میں رہنے کا فن آتا ہے۔ ان سے جب وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے کر سائنس و ٹیکنالوجی کی بظاہر خشک وزارت دی گئی تو لگ یہ رہا تھا کہ وہ شاید یہ قلمدان قبول نہ کریں مگر وہ جب سے سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر بنے ہیں تو انہوں نے ناصرف چاند کی رویت کے تنازع کے حل کے لیے سنجیدہ کوششوں کا آغاز کر دیا ہے بلکہ اس حوالے سے کمیٹی بھی قائم کر دی ہے لیکن ہبل خلائی دوربین کے معاملے پر ضرور دھوکہ کھا گئے اور یہ تک کہہ دیا کہ یہ دوربین سپارکو نے خلا میں بھیجی تھی جس کے باعث ان کے میڈیا پر چرچے رہے۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے اب پاکستان کے پہلے ’’ سائنس فیئر‘‘ کے انعقاد کا اعلان کر دیا ہے۔
انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں سائنس کے شعبہ سے وابستہ نوجوانوں کو یہ خوش خبری سنائی۔
ان کا کہنا تھا، پاکستان کے پہلے ’’ سائنس فیئر‘‘ کا انعقاد رواں برس اگست میں اسلام آباد میں ہو رہا ہے جس میں طالب علم اپنے پروجیکٹ پیش کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ایونٹ میں شرکت کے لیے درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ جولائی سے شروع ہو جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا، اگر آپ نے کچھ تخلیق کیا ہے اور آپ وہ پاکستان کو دکھانا چاہتے ہیں تو تیار ہو جائیے۔
ہبل دوربین کے بیان سے قطع نظر حقیقت یہ ہے کہ فواد چودھری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں متحرک کردار ادا کر رہے ہیں اور چند روز میں ہی پاکستان میں سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت کا ذکر ہونے لگا ہے جو پاکستان کے تناظر میں ایک بڑی کامیابی ہے۔