وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برداری کے خلاف اپیل پر سماعت کے لیے لاہور ہائیکورٹ کا فل بینچ تشکیل دے دیا گیا۔
پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے حمزہ شہباز سے حلف لینے کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی کو نامزد کرنے کا فیصلہ چیلنج کیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے چیف جسٹس سے فل بینچ تشکیل دینے کی سفارش کی تھی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے 5 رکنی فل بینچ تشکیل دیا ہے جس کی سربراہی جسٹس صداقت علی خان کریں گے۔
فل کورٹ بینچ میں جسٹس شاہد جمیل خان ،جسٹس شہرام سرور چوہدری، جسٹس ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس طارق سلیم شیخ بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے حمزہ شہباز کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا فیصلے میں کہا تھا کہ آئین فوری طور پر وفاقی یا صوبائی حکومت بنانے کی تجویز دیتا ہے موجودہ صورتحال کے مطابق صدر یا گورنر فوری حلف لینے کے آئینی طور پر پابند ہیں۔
گورنر یا صدر وزیر اعلیٰ یا وزیراعظم سے حلف لینے میں تاخیرکرنے کے مجاز نہیں اور آئین میں ایسی تاخیر پیدا کرنے کی کوئی گنجائش نہیں دی گئی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب گزشتہ 25 روز سے بغیر حکومت کے چل رہا ہے لہذا عدالت گورنر پنجاب کو نئے وزیر سے حلف لینے کا پراسس مکمل کرنے کی تجویز دیتی ہے۔
عدالت نے سفارش کی کہ گورنر پنجاب خود یا کسی نمائندے کے ذریعے نئے وزیراعلیٰ سے حلف لیں گورنر نئے وزیراعلیٰ کا حلف آئین کے آرٹیکل 255 کی روشنی میں 28 اپریل تک لیں۔
صدر مملکت آئینی طور پر وزیراعظم یا وزیراعلیٰ کے فوری حلف لینے میں معاونت کے پابند ہیں عدالت یہ توقع کرتی ہے کہ صدر مملکت پنجاب کی صورتحال پر اپنا آئینی کردار ادا کریں۔
عدالت نے گورنر کے انکار پر اسپیکر قومی اسمبلی کو حلف لینے کا حکم دیا تھا جس کے بعد ہی ٹی آئی نے یہ حکم چیلنج کرتے ہوئے اپیل کی درخواست دائر کی تھی۔