ملک میں لوڈشیڈنگ کی بڑھتی صورتحال اور مہنگائی پر پی ٹی آئی کے منحرف رکن قومی اسمبلی شہباز شریف حکومت پر برس پڑے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ اقتدار میں آتے ہی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیں گے لیکن خیبر پختونخوا میں آج بھی 16 سے 18 گھنٹے کی طویل ترین لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔
نور عالم خان کا کہنا تھا کہ دوسری جانب ملک میں مہنگائی کی صورتحل بھی دگرگوں ہے۔ آئے روز، آٹا، چینی اور گھی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ مفتاح اسماعیل وزیر خزانہ بن چکے ہیں لیکن قومی اسمبلی میں نہیں آئے۔ سپیکر کو چاہیے کہ ان جو اجلاس میں آنے کا پابند کریں کہ وہ یہاں آ کر مہنگائی کی وجوہات سے قوم کو آگاہ کریں کیونکہ غریب عوام اس چیز کو افورڈ نہیں کر سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم ایک بلا سے چھٹکارا حاصل کرکے دوسرے کے چنگل میں پھنس جائیں۔ ادھر وہ بندہ ابھی تک ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اس کیخلاف بھی کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا۔
رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سپیکر صاحب اس بات کو لازمی بنائیں کہ تمام وزرا اجلاس کی کارروائی کے دوران موجود ہوں۔ دوسری میری وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست ہے کہ وہ لوڈشیڈنگ کا فوری خاتمہ کریں۔ کیونکہ اگر ایسی ہی حالت رہی تو پھر حکومت کی تبدیلی کا کیا فائدہ، عوام کو چینج نظر آنا چاہیے۔
اپنے خطاب میں نور عالم خان کا کہنا تھا کہ تبدیلی عوام کو نظر آنی چاہیے، عوام کو فائدہ ملنا چاہیے۔ آج یوٹیلیٹی سٹورز کی یہ صورتحال ہے کہ وہاں غریب بندے کو چینی تک نہیں مل رہی۔ غریب عوام کو یہ سہولت ملنی چاہیے۔