وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری کھل سکتی ہے تو لائن آف کنٹرول کی عارضی حد بندی کیوں نہیں ختم ہو سکتی۔
کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مجھے آج کا دن ایک تاریخی دن دکھائی دے رہا ہے کیونکہ آج ایک محبت کی راہداری کا افتتاح ہوا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بابا گرونانک کا پیغام، پیغام امن تھا، آج ہمیں اپنے گریبانوں میں دیکھنا ہے کہ امن کو کہاں سے خطرہ لاحق ہے، آج ہمیں سوچنا ہے کہ خطے میں نفرت کے بیج کون بو رہا ہے۔
وزیراعظم کو مبارکباد دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے ایک سال پہلے بھارت کے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ محبت کی راہ بناؤں گا جس کا عملی مظاہرہ پوری دنیا آج دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک وعدہ بھارتی وزیراعظم نے بھی کیا تھا، کشمیری آج بھی اس وعدے کی وفا کا انتظار کر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 9 نومبر کو دیوار برلن گر سکتی ہے، یورپ ایک ہو سکتا ہے، کرتارپور راہداری کھل سکتی ہے تو لائن آف کنٹرول کی عارضی حد بندی کیوں ختم نہیں ہو سکتی۔ کشمیر سے کرفیو اٹھا کر مودی عمران خان کو بھی شکریہ کا موقع دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مودی سری نگر کی جامع مسجد کھول دیں تاکہ وہاں کشمیری نماز جمعہ پڑھ سکیں۔