روس سے تعلق رکھنے والے متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر یوگینی تیماکوف نے کہا ہے کہ کوویڈ 19 کی مختلف حالتوں کو روکنے کے لیے اینٹی باڈیز کی تعداد 1.5 گنا زیادہ ہونی چاہیے۔
روسی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر یوگینی تیماکوف نے کہا ہے کہ اگر 150 BAU (بینڈنگ اینٹی باڈی یونٹس) ابھرتے ہوئے کورونا وائرس کے پرانے تغیرات کو روکنے کے لیے کافی ہیں تو نئے تغیرات کو روکنے کے لیے، اینٹی باڈیز کی تعداد کئی گنا زیادہ ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سب سے زیادہ جارحانہ کورونا کی قسم "ڈیلٹا" ہے، اس کی روک تھام کے لیے 300 BAU یونٹ اسے بے اثر کرنے کے لیے کافی ہیں۔
تیماکوف کے مطابق کورونا کے ووہان اور اطالوی اقسام کی روک تھام کے لیے 150 بی اے یو کافی تھے، لیکن اس کے بعد آنے والے "الفا" کے لیے یونٹس کی تعداد ڈیڑھ گنا زیادہ ہونی چاہیے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ چین میں دسمبر 2019 کے آخر میں اس بیماری کے ظاہر ہونے کے بعد سے لے کر اب تک دنیا میں کورونا وائرس سے کم از کم 5,053,909 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اعدادوشمار ہر ملک کے محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ روزانہ کی رپورٹوں پر مبنی ہیں ۔ عالمی ادارہ صحت کورونا وائرس سے ہونے والی متعلقہ اموات کی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے، سمجھتا ہے کہ وبا کا نتیجہ سرکاری طور پر اعلان کردہ نتائج سے دو یا تین گنا زیادہ ہو سکتا ہے۔