’پی ٹی وی پر بھارتی سیاستدان کا 6 سال پرانا بیان نشر کرنا سازش کا حصہ ہے‘

’پی ٹی وی پر بھارتی سیاستدان کا 6 سال پرانا بیان نشر کرنا سازش کا حصہ ہے‘
جماعت احمدیہ پاکستان کے ترجمان سلیم الدین نے انڈین گجرات کے کانگریسی لیڈر شنکرسنگھ واگھیلا کے 6 سال پرانے الزام کو 6اکتوبر کو پاکستان کے قومی چینل پی ٹی وی پر بلا تحقیق نشر کرنے پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی سیاستدان کا پر امن جماعت احمدیہ کو انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس سے جوڑنا انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ جماعت احمدیہ کی سو سال سے زائد تاریخ گواہ ہے کہ یہ ایک پر امن جماعت ہے اور کہیں بھی، کبھی بھی ،کسی قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندانہ کارروائیوں میں ملوث نہیں ہوتی اور نہ ہی ہم اس قسم کی کارروائیوں پر یقین رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا تو موٹو ہی "محبت سب سے، نفرت کسی سے نہیں ہے۔

ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان نے کہا کہ شنکر سنگھ واگھیلا کے شر انگیز بیان کو پاکستان کے قومی چینل پی ٹی وی پر6اکتوبر کو بغیر تحقیق نشر کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ اور جدید ذرائع ابلاغ کے زمانے میں اس بیان کی ذرا سی بھی تحقیق کرلی جاتی تو معلوم ہو جاتا کہ یہ بیان2013کا ہے، اور صحافت کا کچھ بھرم بھی رہ جاتا۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی سیاستدان کا یہ بیان 2013میں سامنے آیا تھا اور جماعت احمدیہ نے اس وقت بھی بلا ثبوت الزام تراشی کرنے پراس بھارتی سیاستدان سےاپنا یہ جھوٹا بیان واپس لیتے ہوئے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا جسے درج ذیل لنک پر ملاحظہ کیا جا سکتا ہے:

شنکر سنگھ وگھیلا معافی مانگے، احمدی کمیونٹی کا مطالبہ


ترجمان نے کہا کہ جماعت احمدیہ تو خود ایک عرصہ سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا نشانہ بنی ہوئی ہے تاہم ہم امن، انصاف اور سچائی پر یقین رکھتے ہیں اور ہماری تاریخ اس پہ گواہ ہے۔

ترجمان جماعت احمدیہ نے کہا کہ بھارتی سیاستدان کا بلا ثبوت اور شر انگیز بیان نشر کرنا احمدیوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش ہے اور خاص طور پرسرکاری ٹی وی پر بار بارنشر ہونا اور ٹکر چلائے جانا افسوس ناک ہے۔

ترجمان نے  وزارت اطلاعات  سے مطالبہ کیا ہے کہ 6سال پہلے کے بیان کو موجودہ حالات میں بلا تحقیق نشرکرنے کی تحقیقات کروائی جائیں۔