آسیہ بی بی کے معاملے میں پیچیدگی پائی جاتی ہے، عمران خان

آسیہ بی بی کے معاملے میں پیچیدگی پائی جاتی ہے، عمران خان

اسلام آباد: بی بی سی کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کہ توہین مذہب کے الزام میں بری کی جانے والی آسیہ بی بی ’بہت جلد پاکستان چھوڑ دیں گی تاہم انکی رہائی میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں۔


عمران خان سے جب پوچھا گیا کہ آسیہ بی بی کی رہائی انکا فیصلہ ہے، تو وزیر اعظم نے کہا’’ کہ اس حوالے سے تھوڑی پیچیدگی پائی جاتی ہے اور میں میڈیا سے اس بارے میں بات نہیں کر سکتا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی محفوظ ہیں اور وہ ہفتوں کے اندر اندر پاکستان چھوڑ کر چلی جائیں گی۔‘


یاد رہے کہ ماتحت عدالتوں نے توہین مذہب کے الزامات کی بنیاد پر چل رہے مقدمے میں آسیہ بی بی کو سزائے موت سنائی تھی تاہم سپریم کورٹ نے اس سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آسیہ بی بی کو بری کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔


برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے جانے والے انٹریو میں بھارتی انتخابات سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر کانگرس انتخابات میں کامیاب ہوتی ہے تو شاید وہ پاکستان کے ساتھ کشمیر کے مسئلے کا حل تلاش کرنے میں تھوڑی جھجک کا شکار ہو کیونکہ انھیں دائیں بازو کی جماعتوں کے ردِ عمل کا ڈر ہوگا، اس کے برعکس اگر بی جے پی جیت جاتی ہے تو جو کہ خود ایک دائیں بازو کی جماعت ہے تو شاید کشمیر کے معاملے پر کوئی حل تلاش کیا جا سکے۔

دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی ان تنظیموں کو غیر مسلح کر رہے ہیں، اس میں جیش محمد بھی شامل ہے، ہم نے ان کے مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، ان کی تنظیمیں بھاگ گئی ہیں، یہ جنگجو گروہوں کو غیر مسلح کرنے کی پہلی سنجیدہ کوشش ہے۔