فحاشی اور ریپ: عمران خان کی بات ثابت کرنے کے لیئے شہباز گل کا تحقیق کی خود ساختہ تشریح کا سہارا

فحاشی اور ریپ: عمران خان کی بات ثابت کرنے کے لیئے شہباز گل کا تحقیق کی خود ساختہ تشریح کا سہارا
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گِل حال ہی میں عمران خان کی جانب سے خواتین کے لباس اور ’فحاشی‘ سے متعلق کہی گئی بات کو سچ ثابت کرنے کے لیے ایک پرانی تحقیقات سامنے لے آئے۔

وزیر اعظم عمران خان نے 4 اپریل کو ٹیلی فون پر براہ راست عوام کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے ملک میں بڑھتے ہوئے ریپ واقعات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عریانیت  کو ‘ ریپ’ کے واقعات سے جوڑا تھا۔

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ‘معاشرے میں جتنی فحاشی بڑھے گی، اس کے اتنے ہی اثرات ہوں گے اور یہ کہ ہر انسان میں اتنی طاقت نہیں ہوتی کہ وہ خود کو روک سکے۔

اب شہباز گل نے یونیسیف کی ایک رپورٹ ٹویٹ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ جو کچھ وزیر اعظم نے کہا وہی یونیسیف کی تحقیقاتی رپورٹ بھی کہہ رہی ہے۔

شہباز گِل نے یونیسیف کی رپورٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’جو بات وزیراعظم پاکستان نے کی، وہی بات UNICEF اور American Psychological Association کہہ رہی ہے۔

شہباز گل نے یونیسیف کی جس رپورٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا، وہ یونیسف امریکا نے رواں برس جنوری میں شائع کی تھی مگر اس رپورٹ میں شامل تحقیقات تقریبا ڈیڑھ دہائی پرانی ہیں۔

یونیسیف کی رپورٹ میں  امریکین سائکولجیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے 2007 میں شائع کی گئی ایک تحقیق کا حوالہ دیا گیا تھا، ساتھ ہی یونیسیف کی رپورٹ میں 2007 اور 2008 کی تحقیقاتی رپورٹس کا حوالہ بھی دیا گیا تھا۔

اس حوالے سے اہم یہ ہے کہ جس حصے کا سکرین شاٹ شہباز گل نے شئیر کیا وہ بغیر کسی سیاق و سباق کے ہے۔ اگر اسی رپورٹ کے دیگر حصے پڑھے جائیں تو معلوم پڑتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان  بچوں اور خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی جو وجہ تراش رہے ہیں یہ رپورٹ اسکی نفی کرتی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق خواتین کا ایک انداز میں جنسی چیز جیسا میڈیا تصور جبکہ اسی وقت مردوں کا قوی، غصیلا، جارح اور عورت کے معاملات، اسکے جسم پر قابض ہونے کا میڈیا تصور دراصل معاشرے میں طاقت کی تقسیم کا ایک خیال تشکیل دیتا ہے اور اسی خیال پر پورا اترتے ہوئے مردوں کی جانب سے خواتین کے ریپ سامنے آتے ہیں۔ اس رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ سروے بتاتے ہیں کہ دنیا کی صرف 11 فیصد خواتین خود کو اعتماد کے ساتھ خوبصورت گردانتی ہیں جبکہ انہیں بھی اپنے جسموں کے حوالے سے شک رہتا ہے۔ دوسری جانب یہ بھی کہ خواتین اپنی خوبصورتی اور مرد حضرات خاص طور پر لڑکے جارح مزاجی کے حوالے سے میڈیا کے طے کردہ سٹینڈرڈز کو پورا کرنے کے لیئے کوشاں ہوتے ہیں۔

گو کہ شہباز گل کا کام وزیر اعظم کی ہر غلط صحیح بات کو درست ثابت کرنا ہے تاہم ایسی توڑ مروڑ بھی ضروری نہیں۔