ڈسکہ این 75 میں ضمنی الیکشن کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ آگیا ہے اور 36o پولنگ سٹیشنز کے نتائج کے مطابق ن لیگ کی نوشین افتخار نے 111,821 ووٹ حاصل کر کے فتح حاصل کر لی ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی کے اسجد ملہی دوسرے نمبر پر رہے ہیں انہوں نے 87,824 ووٹ حاصل کیئے ہیں۔ جبکہ ن لیگ کی برتری 23,997 ووٹوں کی رہی۔
اس پر جہاں ن لیگی کیمپ میں جشن ہے تو وہیں ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں جہاں ووٹ پڑے گا الحمدللہ وہاں نوازشریف جیتے گا، شیر دھاڑے گا انشاءاللہ اب مستقبل آپکا ہے,عوام نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب ووٹ چوروں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔سرکاری وسائل کے بے دریغ استعمال اور منفی ہتھکنڈوں کے باوجود جیت ووٹ کی ہوئی,جیت عوام کی ہوئی۔
ایک متفرق ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ سن لو عوام کیا کہہ رہے ہیں۔ غربت مہنگائی اور بے روزگاری کے ستائے ہوئے عوام سے تمہیں کوئی نہیں بچا سکتا۔ ڈرو اپنے انجام سے!۔
https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1380957623139270657
تمام صوبوں کے ضمنی انتخابات میں حکومت کی پے درپے شکست حکومت پر عوامی عدم اعتماد ہے ۔ عوام سے مسترد شدہ حکومت کے قائم رہنے کا کوئی جواز نہیں بچا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا، حلقہ میں پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی اور ن لیگ کی نوشین افتخار میں کانٹے کا مقابلہ ہے جب کہ تحریک لبیک کے امیدوار خلیل سندھو بھی انتخابی عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کی تاریخ تبدیل کی تھی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ڈسکہ الیکشن اب 18 مارچ کے بجائے 10 اپریل کو ہوگا۔
فروری میں ہوئے ڈسکہ الیکشن میں شدید بدمزگی اور بد انتظامی کے بعد ڈسکہ الیکشن کے نتائج روکے گئے تھے جنہیں بعد میں الیکشن کمیشن نے کالعدم قرار دے دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے حلقے میں ری پولنگ کا فیصلہ دیا تھا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انکشاف کیا تھا کہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں 10 پریزائیڈنگ افسران مشکوک جگہ پر تھے۔