ابھی تک ڈسکہ کی صورتحال یہ ہے کہ ن لیگ ہی کے کیمپس میں فتح کے شادیانے بج رہے ہیں۔ ایک ہی چینل تھا جو شروع سے ہی پی ٹی آئی کی فتح کے ڈنکے بجا رہا تھا میں وہی چینل دیکھ رہا تھا مگر اب وہ بھی خاموش ہوگیا ہے۔ مزمل سہروردی خبر سے آگے میں
جہانگیر ترین کا کوئی ذاتی ووٹ بینک نہیں وہ کوئی حلقہ اثر نہیں رکھتے۔ انہوں نے سیاست کرنی ہی نہیں وہ صرف اپنے خلاف کیسز کا حل چاہتے ہیں۔ توصیف احمد خبر سے آگے میں
اس وقت اس ملک کے جو فیصلہ ساز ہیں انکو یہ سوٹ نہیں کرتا کہ 2023 سے پہلے اسمبلیاں توڑی جائیں۔ سو اب وہ فیصلہ ساز کیا کرنے جائیںگے؟؟ مرتضیٰ سولنگی بتا رہے ہیں۔
پنجاب کے اندر گزشتہ دہائیوں میں ایک تقسیم بہت واضح ہوئی ہے۔ یہاں تیزی سے شہروں کے حجم بڑھ رہے ہیں، بڑے شہر اور بڑے ہوتے جا رہے ہیں ، دیہات قصبے اور قصبے مکمل شہروں میں بدل رہے ہیں۔ جہاں جہاں شہری آبادی ہے وہاں وہاں مسلم لیگ ن کا بہت ہی جوشیلا کارکن اور ووٹر نظر آتا ہے اور ان علاقوں میں مسلم لیگ ن کا بہت اثر ہے۔ رضا رومی خبر سے آگے میں