اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور جماعت الاحرار کے سابقہ ترجمان احسان اللہ احسان کے ریاستی حراست سے مبینہ فرار پر نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ کو احکامات دیتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ طالبان کے سابقہ ترجمان کے مبینہ فرار کے حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ تین دن کے اندر قائمہ کمیٹی کو جمع کروائے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی نے توجہ دلاؤ نوٹس میں قائمہ کمیٹی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور جماعت الاحرار کے سابقہ ترجمان احسان اللہ احسان کے مبینہ فرار پر افسوس کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ وہ شخص تھے جنہوں نے ملک میں درجنوں خون ریز دھماکوں اور خود کش حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے جن میں ہزاروں پاکستانی اپنے جان سے ہاتھ دو بیٹھے مگر کئی دن گزرنے کے باوجود حکومت اور وزارت داخلہ کی مسلسل خاموشی حیران کن ہے۔
جاوید عباسی نے مزید کہا کہ ملک میں ہزاروں پاکستانیوں اور سکیورٹی فورسز نے قربانیاں دی ہیں اور جب دہشتگرد پکڑے جاتے ہیں تو ہمیں خوشی ہوتی ہے کہ ملک امن کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہزاروں پاکستانیوں کے قاتل کا فرار افسوس ناک ہے۔
ن لیگ کے سینیٹر جاوید عباسی کی توجہ دلاؤ نوٹس پر ایکشن لیتے ہوئے کمیٹی کے چئیرمین سینیٹر رحمان ملک نے واضح کیا کہ احسان اللہ احسان نے میرے سر کی قیمت ایک ارب روپے لگائی تھی۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تین دن کے اندر اندر کمیٹی کو رپورٹ جمع کروا دیں۔