سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا ہےکہ ملک بھر کی شوگر ملزکی اپنی پیداوار و اخراجات کا ازخود مانیٹرنگ کا منصوبہ ناکام ہوگیا جس کےبعد وفاقی حکومت نے شوگر ملزکی مانیٹرنگ کا نیا منصوبہ اور نئی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ ایف بی آر نے شوگر ملز میں ویڈیو سرویلنس سسٹم کے لیے 21 ستمبر 2020 کو ایس آر او جاری کیا مگر عمل نہ ہوا، مانیٹرنگ نظام کی تنصیب کے لیے 10 نومبر 2020 پہلی ڈیڈ لائن جب کہ آخری ڈیڈ لائن 31 جنوری 2021 کو تھی جو گزر گئی تاہم سسٹم نہ لگایا گیا۔
ذرائع کے مطابق ملک بھر کی تمام 80 شوگر ملز میں چینی کی پیداوار، سیل اور ٹیکسز کی مانیٹرنگ کے منصوبے کے اخراجات بھی وفاقی حکومت خود اٹھائے گی، شوگر ملز کی مانیٹرنگ کے جدید نظام کےمنصوبے پر 35 کروڑ روپے لاگت آئے گی، ان اخراجات کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لینے کافیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ شوگر ملز میں ویڈیو سرویلنس کا جدید نظام لگایا جائے گا جس کا سینٹرل مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول روم ایف بی آر میں قائم کیا جائے گا۔
ذرائع کےمطابق جدید مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب کے لیے پیپرا رولز سے استثنیٰ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہےکہ شوگر ملزکی نگرانی کے نئےجدیدنظام کی تنصیب کا کنٹریکٹ ایک نجی کمپنی کو دینے کا فیصلہ کیاگیا ہے.