'کرونا وائرس کسی لیبارٹری سے نہیں پھیلا، امکان ہے کہ جنگلی حیات کے منجمد گوشت سے پھیلا ہو'

'کرونا وائرس کسی لیبارٹری سے نہیں پھیلا، امکان ہے کہ جنگلی حیات کے منجمد گوشت سے پھیلا ہو'
کرونا وائرس کو دنیا میں قدم جمائے ویسے تو ایک سال سے زائد عرصہ بیت چکا ہے لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ وائرس پہلی بار پھیلا کس ذریعئے سے تھا۔ تاہم اب ڈبلیو ایچ او کے سترہ رکنی مشن کی رپورٹ نے اس پر روشنی ڈالی ہے۔  جریدے بلوم برگ کے مطابق فی الحال اس قسم کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ کرونا کسی لیبارٹری سے پھیلا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے عہدیدار نے کہا ہمارے خیال میں سب سے زیادہ امکان منجمد جانوروں کا ہے، ان میں سے کچھ اقسام میں اس طرح کے وائرسز کی موجودگی کا امکان ہوتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کا یہ  مشن جنوری سے ووہان میں وائرس کی ابتدا کی جانچ پڑتال کا کام کررہا ہے۔

اس تحقیقاتی مشن کی جانب سے 2019 کے آخر میں کووڈ سے متاثر افراد کے سامنے آنے سے قبل لاکھوں مریضوں کے نمونوں کا تجزیہ بھی کیا گیا۔

پیٹر بین ایماریک نے کہا ہم نے 2019 کے دوران ممکنہ طور پر علم میں نہ آنے والے دیگر کیسز کی دریافت کے لیے ایک تفصیلی تحقیق بھی کی، مگر ہم دسمبر 2019 سے قبل کسی بڑی وبا کے شواہد ووہان یا کسی اور جگہ تلاش نہیں کرسکے۔

اس تحقیقاتی ٹیم میں 17 بین الاقوامی اور 17 چینی ماہرین شامل ہیں اور وہ ایسے سراغ تلاش کررہے ہیں، جس سے علم ہوسکے کہ یہ کرونا وائرس ووہان میں تیزی سے پھیل کر دنیا بھر میں پہنچ گیا۔