کرونا کے بڑھتے کیسز: حکومت کا اسکولز بند کرنے سمیت کئی پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کا فیصلہ

کرونا کے بڑھتے کیسز: حکومت کا اسکولز بند کرنے سمیت کئی پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کا فیصلہ

این سی او سی نے کورونا کیسز بڑھنے پر اسکولز بند کرنے سمیت کئی پابندیاں دوبارہ نافذ کردیں۔


این سی او سی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے بریفنگ میں بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے اور ہمارے ہیلتھ سسٹم پر دباؤ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے کچھ فیصلے کیے ہیں۔


وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کورونا وائرس کیسز میں اضافے کے حوالے سے این سی او سی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کیا۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ تعلیم کے تناظر میں بیماری کے پھیلاؤ کا جائزہ لیا گیا کیوں کہ 5 کروڑ طالبعلم مختلف تعلیمی اداروں میں جاتے ہیں اور یہ ایسا شعبہ ہے جس پر بیماری کا براہِ راست اثر پڑتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد دیکھا گیا کہ سندھ اور بلوچستان میں حالات ابھی تک ٹھیک ہیں اس لیے وہاں 50 فیصد بچے پہلے کی طرح تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے تعلیم حاصل کریں گے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پنجاب خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں مسائل نظر آئے ہیں اس لیے پیر سے کچھ مخصوص شہروں کے تمام تعلیمی اداروں میں بہار کی چھٹیاں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے جن اضلاع کے تعلیمی اداروں میں چھٹیاں دی جائیں گی ان میں فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاوہر، گجرات، راولپنڈی، سیالکوٹ اور ملتان شامل ہیں۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقیت محمود نے کہا فیصلے کا اطلاق اسلام آباد پر بھی ہوگا اور وفاقی دارالحکومت کے بھی تمام تعلیمی ادارے پیر سے موسم بہار کی چھٹیوں کے لیے بند ہوجائیں گے اور 28 مارچ تک بند رہیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے لئے بھی یہی فیصلہ متوقع ہے اور خیبرپختونخوا میں اس فیصلے کا اطلاق صرف پشاور میں ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں تقریحی پارک شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اسلام آباد میں دفاتر میں 50 فیصد حاضری پر دوبارہ اتفاق کیا گیا ہے۔