جموں کشمیر پولیس کے مطابق اس طیارہ نما غبارے کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس حوالے سے دلچسپ صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے اور کئی لوگ اس کا خوب مذاق بھی اڑا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان جاسوس طیاروں کیم کورڈرز اور کبوتروں کی سرحد پار سرگرمیوں پر دونوں اطراف کشیدگی بڑھتی رہی ہے۔ تاہم اس پر کچھ خاص پیش رفت نہیں ہوئی۔
بی بی سی نے معاملے پر اظہار رائے کرتے ہوئے چلبلا انداز اپنایا ہے اور کہا ہے کہ انڈیا کے جس علاقے میں یہ ’طیارہ‘ گرا وہاں موجودہ صورت حال میں سراسیمگی ضرور پھیل گئی ہو گی۔ ہرچند کہ سرحد پر جنگ بندی کا پھر سے اعلان کیا گیا ہے اور دونوں جانب سے سنہ 2003 کے جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کا اعادہ کیا گیا ہے تاہم تاریخ کے پیش نظر اس سیکٹر کے لوگوں کو یہ غبارہ کسی آسمانی بلا سے کم نہیں لگا ہوگا۔