معروف بھارتی اخبار انڈیا ٹو ڈے نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی شہری نے کابل گوردوارہ میں قتل عام کیا، داعش کا خودکش حملہ آور ابو خالد الہندی دراصل 21 سالہ محسن ہے جو کیرالہ سے تعلق رکھتا تھا۔
بھارتی اخبار کا کہنا ہے کہ یہ حیران کن انکشاف انگریزی زبان کے ایک بھارتی نیوز چینل نے کیا ہے کہ کابل کے سکھ گورودوارے پر خود کش حملہ آوروں میں سے ایک جنوبی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والا بھارتی شہری تھا۔ داعش نے بدھ کے روز کابل میں گورودوارہ ہر رائے صاحب میں ہونے والے قتل عام کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں 25 سکھ مارے گئے تھے، داعش کے تین دہشت گردوں نے گوردوارے پر جب حملہ کیا تو وہاں اس وقت قریب 200 سکھ عبادت میں مصروف تھے۔
نیٹو فوجیوں کی مدد سے افغان سکیورٹی فورسز نے چھ گھنٹے کی لڑائی کے بعد محاصرے کا خاتمہ کیا جس میں تینوں حملہ آور مارے گئے اور 80 یرغمالیوں کو رہا کرایا گیا۔ داعش نے اپنے پروپیگنڈا میگزین النبا پر 26 مارچ کو ایک تصویر شائع کی تھی جس میں ابو خالد الہندی نے سالٹ رائفل تھامی ہوئی تھی۔ یہ تصویر دراصل بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع کاسرگوڈ کے تھرکاری پور سے تعلق رکھنے والے انجینئرنگ کے طالب علم محسن کی تھی۔
کیرالہ پولیس کا کہنا ہے کہ داعش کے تین حملہ آوروں کی تصاویر میں ایک محسن کی ہے، وہ دوسرا بھارتی ہے جو داعش میں شامل ہو کر کارروائی میں مارا گیا، اس سے قبل اگست 2015 میں داعش کا کمانڈر ابو یوسف الہندی عرف شفیع ارمار شام کے شہر رقہ میں ایک خودکش بم حملے میں مارا گیا تھا، وہ پہلا بھارتی تھا جس کو امریکہ نے خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔