سماء ٹی وی نے برطانیہ میں مقیم پاکستانی شہری کو بھارتی شہری اور ایجنٹ قرار دینے پر معافی مانگ لی

سماء ٹی وی نے برطانیہ میں مقیم پاکستانی شہری کو بھارتی شہری اور ایجنٹ قرار دینے پر معافی مانگ لی
پاکستان کے معروف نیوز چینل سماء ٹی وی نے برطانیہ میں مقیم پاکستانی شہری کو بھارتی شہری اور ایجنٹ قرار دینے پر معافی مانگ لی اور اس خبر سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

گزشتہ روز خبریں پڑھنے ہوئے سماء ٹی وی کی نیوز کاسٹر نے 2018  کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سماء ٹی وی کی اس خبر سے دستبردار ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔ اور یہ تسلیم کرتے ہیں کہ سماء ٹی وی کی جانب سے پروفیسر سید عالم شاہ پر جھوٹے الزام لگائے گئے۔

سماء ٹی وی کی جانب سے کہا گیا کہ 22 نومبر 2018 کو جب پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار برطانیہ کے دورے پر تھے تو پاکستان میں دریائے سندھ پر ڈیمز کی تعمیر  کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے کے لئے ڈاکٹر شاہ کی فوٹیج کو  سماء ٹی وی کی خبر پر نشر کیا گیا تھا۔ جو کہ ڈاکٹر شاہ کی اپریل 2018 میں برطانوی پارلیمان کے سامنے ایک مظاہرے میں شرکت کی ویڈیو کو بھی اس خبر کے ساتھ جوڑ کر نشر کیا گیا تھا۔

اس نشر کی گئی خبر میں ڈاکٹر شاہ پر الزام لگایا گیا تھا کہ ڈاکٹر شاہ ہندوستانی ورثے سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی شہری ہیں۔ مزید یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ ہندوستانی حکومت کی ایماء پر بحثیت کرائے کے لوگ بن کر مظاہرہ کر رہے تھے۔

سماء ٹی وی نے کہا کہ اب ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ یہ تمام الزامات جھوٹے تھے۔ ڈاکٹر سید عالم شاہ ایک پاکستانی شہری ہیں اور ہندوستانی شہری نہیں ہیں۔ اور ڈاکٹر شاہ کو ہندوستانی حکومت کی طرف سے ان مظاہروں شرکت کے لئے نہ تو کوئی پیسے ادا کئے گئے تھے اور نہ ہی انہوں نے کوئی اداکاری کی تھی۔ ہم ڈاکٹر سید عالم شاہ سے ان کے متعلق جھوٹی معلومات کو نشر کرنے پر معذرت خواہ ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل  بالکل ایسی ہی خبر چلانے پر اے آر وائے نیوز بھی معذرت کر چکا ہے۔ برطانیہ میں اے آر وائی کا مواد نشر کرنے والے ادارے نیو وژن ٹی وی نے پاکستانی شہری ڈاکٹر سید عالم شاہ سے انھیں انڈین شہری قرار دینے اور انڈیا کی ایما پر پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے کا الزام لگانے پر معافی مانگ لی تھی۔اس کے علاوہ نیو وژن ٹی وی ڈاکٹر شاہ کو ہرجانہ ادا کرنے اور وکلا کو فیس دینے پر بھی بات چیت کے لیے رضا مند ہو گیا تھا۔

دراصل ڈاکٹر سید عالم شاہ پاکستان میں تدریس کے پیشے سے وابستہ تھے اور سنہ 2013 تک کراچی یونیورسٹی میں فلسفے کے اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ اس کے بعد وہ اپنے خاندان سمیت برطانیہ منتقل ہوئے اور تب سے یہاں تعلم و تدریس سے وابستہ ہیں۔  عالم شاہ کی اہلیہ بھی اکنامکس کی اسسٹنٹ پروفیسر ہیں اور کراچی یونیورسٹی میں پڑھاتی ہیں۔اور جب ان کی اہلیہ کو برطانیہ میں سکالرشپ ملا تو خاندان برطانیہ آگیا۔

ڈاکٹر شاہ سیاسی اور سماجی معاملات میں بھی سرگرم رہے ہیں اور پاکستان میں بائیں بازو کے کارکن تھے۔

https://twitter.com/SaeedGhani1/status/1420630748101582866