بھارت کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے ریاستی انتخابات نے 2024 میں ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات میں ایک بار مودی سرکار بنتی نظر آرہی ہے، ان 5 ریاستی الیکشن میں بی جے پی نے 4 ریاستوں اتر پردیش، منی پور، اتراکھنڈ، اور گوا میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پنجاب میں عام آدمی پارٹی فاتح رہی ہے۔
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق بھارت کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کی 403 سٹیوں میں سے بی جے پی نے 276، سماج وادی پارٹی نے 120 جبکہ کانگریس نے صرف 2 سٹیں حاصل کی ہیں۔
یوپی کے الیکشن تنائج بہت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ یہ برصغیر کا سب بڑا صوبائی ایوانِ ہے جہاں آبادی 20کروڑ اور سٹیوں کی تعداد 403 ہے۔ لوک سبھا کی ادھر 80 سٹیں ہوتی ہیں۔ بھارت میں کہاوت ہے کہ جس نے لکھنؤ جیتا اس نے دلی جیتا، یوں بی جے پی نے ایک بار پھر سمیی فائنل جیت لیا ہے اور آدتیہ ناتھ یوگی پھر پانچ سال کے لیے موکھی منتری بن گئے ہیں۔
کہا جا رہا تھا کہ یوگی کی کارکردگی کرونا وائرس کے دوران بہت خراب رہی، اس نے کرونا کی دوسری لہر کے دوران مندر بند نہیں کیے اور کمبھ میلے کی اجازت دی جس سے وبا پھیلی اور ہزاروں اموات ہوئیں مگر یہ تجزیہ غلط ثابت ہوا اور یوگی جیت گیا۔
سماج وادی پارٹی کے اکھیش یادیو جو سابقہ وزیر اعلیٰ ہیں انکی پارٹی اور کانگریس دونوں ہار گئے۔ یوپی میں یہ نعرہ کارگر رہا 'جو رام کو لایا ہم اس کو لائیں گے' بھارت کے پردھان منتری نرنیدر مودی نے یوپی میں خود الیکشن کمپین کی اور کامیاب رہے۔
پنجاب جہاں کانگریس کی حکومت تھی وہاں عام آدمی پارٹی نے کلین سویپ کر دیا ہے، دہلی کا کیجروال ماڈل پنجاب میں کامیاب رہا، عام آدمی پارٹی دلی کے بعد پنجاب میں بھی سرکار بنانے میں کامیاب ہو گئی ہے جبکہ گانگریس کو صرف 17 سٹیں ملی ہیں۔
معروف کرکٹر کمنٹیٹر اور ٹی وی ہوسٹ نوجوت سنگھ سدھو جو گانگریس پنجاب کے صدر بھی ہیں وہ امرتسر سے اپنی سیٹ بھی ہار گئے ہیں ان کو عام آدمی پارٹی کی ایک عام کارکن خاتون نے ہرایا ہے جو دو کمروں کے گھر میں رہتی ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ عام آدمی پارٹی کے کارکن جو موبائل شاپ پر نوکری کرتے ہیں اس سے ہار گئے ہیں۔ پنجاب کی 117 سٹیوں میں سے عام آدمی پارٹی نے 91 جیت لی ہیں۔
گوا کی 40سٹیوں میں سے بی جے پی نے 20 جبکہ کانگریس نے 12 سٹیں جیتی ہیں، اترا کھنڈ کی 70 سیٹوں میں بی جے پی 49 جبکہ کانگریس نے 17 میں کامیابی حاصل کی ہے۔ صوبہ منی پور کی 60 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 28 اور کانگریس 9 میں کامیاب رہی۔
ان ریاستوں کے الیکشن اس بات کا ثبوت ہیں کہ کانگریس اپنی سیاسی موت مرتی نظر آرہی ہے اور لوک سبھا کے اگلے الیکشن میں مودی سرکار تیسری دفعہ بنتی نظر آرہی ہے۔ بھارتی جنتا پارٹی نے 5 ریاستوں میں سے 4 کا الیکشن جیت لیا ہے ،2004 سے 2009 تک دس سال کانگریس کی حکومت تھی ان کے پردھان منتری ڈاکٹر منموہن سنگھ کو بھارت کا سب سے کمزور اور کٹھ پتلی وزیر اعظم سمجھا جاتا تھا، سونیا گاندھی سے شاید سیاسی غلطی ہو گئی ہے وہ دوسری بار جب 2009 میں کانگریس الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئی تھیں تب یا تو خود وزیراعظم بن جاتیں یاں پھر رہوال گاندھی کو وزیراعظم بنا دیتیں۔
بھارت کے سیاسی تجزیہ کار یہ کہ رہے ہیں کہ عام آدمی پارٹی کانگریس کے متبادل کے طور پر سامنے آرہی ہے، اب تک 2024 کے الیکشن میں بی جے پی کے بعد دوسری بڑی پارٹی عام آدمی پارٹی ہی ثابت ہو سکی ہے۔
حرف آخر کہ پانچ ریاستوں کے الیکشن اور خاص طور پر یوپی کے الیکشن جیتنے کے بعد بھارتی جنتا پارٹی نے سمیی فائنل جیت لیا ہے، اب دوسال بعد لوک سبھا کا فائنل جیت کر نرنیدر مودی بھارت کے پردھان منتری تیسری دفعہ بنتے نظر آرہے ہیں۔
حسنین جمیل 17 سال سے صحافت سے وابستہ ہیں۔ وہ افسانوں کی تین کتابوں؛ 'کون لوگ'، 'امرتسر 30 کلومیٹر' اور 'ہجرت' کے مصنف ہیں۔