'ریاست مخالف سرگرمیاں': بہاءالدین زکریا یونیورسٹی میں عمار علی جان کا سیمینار منسوخ

'ریاست مخالف سرگرمیاں': بہاءالدین زکریا یونیورسٹی میں عمار علی جان کا سیمینار منسوخ
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں پروگریسیو سٹوڈنٹس کلیکٹیو کے طلباء نے ماحولیاتی تبدیلی کے عنوان پر ایک سیمنار کاانعقاد کیا تھا جو کہ 10 نومبر کو ہونا طے تھا۔ سیمنار میں دیگر شرکاء کے علاوہ لاہور کے پروفیسر عمار علی جان کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ سیمنار سے ایک دن قبل یونیورسٹی انتظامیہ کو نامعلوم طلباء کی جانب سے ایک درخواست موصول ہوئی جس میں انتظامیہ کو یہ سیمینار روکنے کی تاکید کی گئی تھی اور وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ پروفیسر عمارعلی جان ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے اس لئے ان کو کو اس یونیورسٹی میں نہ آنےدیا جائے۔ انتظامیہ نے بیرونی پریشر کی وجہ سے یہ سمینار موخر کردیا۔
یاد رہے کہ پروفیسر عمار کیمبرج یونیورسٹی سے تاریخ میں پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈر ہیں اور انکو ماضی میں لاہور کی متعدد یونیورسٹیوں سے طلباء کے مسائل کی آواز اٹھانے پر نوکری سے برخاست کیا گیا ہے۔



یہ بھی پڑھیے: پرویز ہود بھائی کے بعد ایف سی کالج کا ایک اور وار: عمار علی جان کو بھی نکال دیا گیا







لاہور کی ایف سی کالج یونیورسٹی نے تاریخ کے پروفیسر عمار علی جان کو بھی نوکری سے برخاست کر دیا ہے۔ گذشتہ ہفتے یونیورسٹی نے پروفیسر پرویز ہود بھائی کو بھی نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے ہود بھائی کا کانٹریکٹ بڑھانے سے انکار کر دیا تھا لیکن بعد ازاں پرویز ہود بھائی کے ساتھ معاملات طے کر کے فیصلہ کیا گیا تھا کہ وہ مزید ایک شمسٹر ایف سی کالج میں پڑھائیں گے۔

اب سے کچھ دیر قبل عمار علی جان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ انہیں انتہائی افسوس کے ساتھ بتانا پڑ رہا ہے کہ وہ ایف سی کالج میں مزید نہیں پڑھائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال کے آغاز میں ان کا کانٹریکٹ اسسٹنٹ پروفیسر سے تبدیل کر کے visiting  faculty کا کر دیا گیا تھا لیکن اب وہ بھی نہیں رہا ہے۔

عمار نے لکھا کہ 2016 میں (کیمبرج یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کرنے کے بعد) پاکستان آنے کے وقت انہوں نے فیصلہ کر رکھا تھا کہ وہ ملک کی کسی سرکاری یونیورسٹی سے وابستہ ہونا چاہتے ہیں۔ واپس آنے کے بعد انہوں نے لاہور کی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی اور پنجاب یونیورسٹی میں پڑھایا لیکن دونوں ہی مواقع پر انہیں ’قومی سلامتی‘ کی حفاظت کا بہانہ بنا کر نکال دیا گیا۔