Get Alerts

پاکستان کو گزشتہ 10 میں سب سے کم موسمیاتی فنانسنگ ملی: ایشیائی ترقیاتی بینک

رپورٹ کے مطابق گزشتہ عشرے کے دوران ماحولیاتی تبدیلی سے ہونیوالے نقصان کے ازالے کےلیے مالدیپ امداد وصولی کے دوران سرفہرست رہا اور اسے 39فیصد امداد ملی جبکہ بھارت کو 20فیصد امداد ملی.

پاکستان کو گزشتہ 10 میں سب سے کم موسمیاتی فنانسنگ ملی: ایشیائی ترقیاتی بینک

ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں 2011سے 2020 کے دوران ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کو صرف 5فیصد امداد ملنے کا انکشاف ہوا ہے.

ایشیائی ترقیاتی بینک کی انڈیپنڈنٹ ایوالوایشن رپورٹ کے مطابق گزشتہ عشرے کے دوران ماحولیاتی تبدیلی سے ہونیوالے نقصان کے ازالے کےلیے مالدیپ امداد وصولی کے دوران سرفہرست رہا اور اسے 39فیصد امداد ملی جبکہ بھارت کو 20فیصد امداد ملی.

  پاکستان 10ممالک میں ایشیائی ترقیاتی بینک سے امداد وصول کرنے والے ممالک میں سب سے نیچے ہے. ایشیائی ترقیاتی بینک نے 10ممالک کی کیس سٹڈی کی بنیاد پر رپورٹ میں بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی 2011سے 2020کےد وران سرفہرست 10ممالک کو ایشیائی ترقیاتی بینک کے مجموعی قرضے میں سے 15.2فیصد امداد جاری کی گئی۔ ماحولیاتی تبدیلی سے ہونیوالی تباہی کےباعث منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سےسب سے زیادہ بھارت میں 75فیصد منصوبےمکمل کیے گئے ہیں، اسکے بعد عوامی جمہوریہ چین نے 65 فیصد جبکہ بنگلہ دیش نے 64 فیصد منصوبےمکمل کیے۔ تحقیق کے مطابق، 10 ممالک میں تمام منصوبوں میں سے 55 فیصد آب و ہوا سے منسلک تھے۔

جائزے کی مدت کے دوران، ایشیائی ترقیاتی بینک کا موسمیاتی فنانس قدر اور منصوبوں کی تعداد کے لحاظ سے کافی بڑھ گیا، جو کل 40.2 بلین ڈالر تک پہنچ گیا۔ 2011 سے 2020 تک ایشیائی ترقیاتی بینک کی کل 348.8 بلین ڈالر کی فنڈنگ میں سے کلائمیٹ فنانس کے لیے  40.2 بلین ڈالر شامل تھے۔ جو کہ کل رقم کا 12 فیصد ہے۔ خودمختار سرگرمیوں کے لیے سپورٹ پورٹ فولیو کا 79 فیصد ہے، جب کہ غیر خودمختار کارروائیوں کا حصہ 21 فیصد ہے۔

COVID-19 کی وجہ سے سالانہ کلائمیٹ فنانس 2019 میں 7.0 بلین ڈالر سے کم ہو کر 2020 میں 5.3 بلین ہو گیا، جو کہ 2011 میں 2.7 بلین ڈالر تھا۔ 2011 میں 58 فیصد پراجیکٹس سے 2020 میں 92 ہو گئے، کلائمیٹ فنڈنگ والے پراجیکٹس کی تعداد میں تقریبا 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

کل 18 موسمیاتی ٹیگ والے اقدامات کے بارے میں خیال کیا گیا تھا کہ وہ COVID-19 وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے ہیں، جن میں سے اکثریت (67 فیصد) موافقت کی مالی اعانت تھی۔ جغرافیائی طور پر، جنوبی ایشیا کو سب سے زیادہ امداد ($15.7 بلین، یا کل کا 39 فیصد) ملی، جب کہ پیسفک خطے کو سب سے کم امداد ($942 ملین، یا 2 فیصد) ملی۔ بھارت اور عوامی جمہوریہ چین نے قومی سطح پر تمام فنانسنگ کا 42 فیصد حصہ لیا، جس میں ہندوستان نے سب سے زیادہ رقم ($9.7 بلین، یا 24 فیصد) حاصل کی اور عوامی جمہوریہ چین دوسرے نمبر پر ($7.4 بلین، یا 18 فیصد) حاصل کر رہا ہے۔