Get Alerts

بشری بی بی کے کہنے پر 7 مئی کی میٹنگ میں فوجی تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنا، صداقت عباسی

صداقت عباسی کا کہنا تھا کہ 7 مئی کو بشریٰ بی بی کی مشاور ت پر عمران خان نےایک زوم میٹنگ کی۔ عمران خان چاہتے تھے کہ ان کی گرفتاری پر بہت بڑا ری ایکشن آئے جس سے ادارے پریشر میں آجائیں اورپریشر میں آکر کوئی ڈیل ہوجائے۔ان کا بیانیہ مزاحمت کے بعد مفاہمت کا تھا لیکن مزاحمت کے بعد مفاہمت نہیں ہو سکی۔ مزاحمت میں ہمارے ملکی اداروں کا امیج خراب ہوا۔البتہ پی ٹی آئی در بدر ہو گئی ہے۔

بشری بی بی کے کہنے پر 7 مئی کی میٹنگ میں فوجی تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنا، صداقت عباسی

پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما صداقت علی  عباسی نے کہا کہ بشری بی بی کے کہنے پر 7 مئی کو میٹنگ ہوئی جس میں عمران خان نے واضح ہدایت دی کہ اگر انہیں گرفتار کیا گیا تو ری ایکٹ کرنا ہے اور بڑی تعداد میں نکلنا ہے پورے ملک میں انتشار ہوگا اور ادارے پریشر میں آئیں گے اورپریشر میں آکر کوئی ڈیل ہوجائے۔ 9 مئی کا واقعہ چیئرمین تحریک انصاف کی ذہن سازی کا نتیجہ تھا. وہ نہیں چاہتے تھےکہ جنرل عاصم منیر آرمی چیف بنیں۔

نجی ٹی وی پروگرام میں صداقت عباسی نے ڈان نیوز کے پروگرام میں 9 مئی واقعات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کابیانیہ اداروں کیخلاف تھا۔ 9 مئی کو جو واقعات ہوئے ہیں وہ نہیں ہونے چاہئیں تھے۔ پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کے ساتھ یہ کہنا چاہوں گا کہ اب میں مزید 9مئی کا بوجھ اپنے کندھوں پرنہیں اٹھاسکتا۔

صداقت عباسی نے انکشاف کیا کہ عمران خان کی گرفتاری سے پانچ روز قبل یعنی چار مئی کو جی ایچ کیو کے قریب ریلی نکالنے کا فیصلہ ہوا تھا جبکہ 7 مئی کو فیصلہ ہوا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں آئی ایس آئی آفس اور جی ایچ کیو پر دھاوا بولنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے واضح کیا کہ ہماری لڑائی اسٹیبشلمنٹ سے ہے۔ چھ مئی کی ریلی نکالنے کا مقصد بھی اسٹیبشلمنٹ کو پیغام دینا تھا۔ وہ نہیں چاہتے تھےکہ جنرل عاصم منیر آرمی چیف بنیں۔

صداقت عباسی کا کہنا تھا کہ سربراہ تحریک انصاف کے بیانیہ میں  ایک سال میں شدت آگئی تھی۔ کہ7 مئی کو بشریٰ بی بی کی مشاور ت پر عمران خان نےایک زوم میٹنگ کی۔ عمران خان چاہتے تھے کہ میری گرفتاری پر بہت بڑا ری ایکشن آئے جس سے ادارے پریشر میں آجائیں اورپریشر میں آکر کوئی ڈیل ہوجائے۔ان کا بیانیہ مزاحمت کے بعد مفاہمت کا تھا لیکن مزاحمت کے بعد مفاہمت نہیں ہو سکی۔ مزاحمت میں ہمارے ملکی اداروں کا امیج خراب ہوا۔البتہ پی ٹی آئی در بدر ہو گئی ہے۔

صداقت عباسی نے کہا کہ نو مئی کے بعد میں ایک ماہ تک دوست کے گھر میں روپوش رہا اور پھر اہل خانہ کے ساتھ خاموشی سے گلگت چلا گیا تھا۔

صداقت عباسی نے کہا کہ بڑی امیدوں کے ساتھ 2006 میں میں نے پی ٹی آئی جوائن کی تھی۔ میں پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں اورپی ٹی آئی نے شمالی پنجاب کا جو عہدہ دیا وہ بھی چھوڑتا ہوں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما وسابق وزیر مملکت عثمان ڈار نے تحریک انصاف اورسیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 9 مئی کے حملوں کا منصوبہ زمان پارک میں بنا، مقصد فوج پر دبائو ڈال کر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا۔