اسامہ بن لادن اسلام کے نام پر بد ترین دہشت گردی کا وہ شناختی چہرہ ہے جو کم از کم ایک دہائی تک دنیا کا سب سے زیادہ مطلوب شخص رہا۔ 2001 میں افغانستان پر حملے کے دوران تورا بورا کی پہاڑیوں پر امریکہ اور اسکے نیٹو اتحادیوں کی بڑے پیمانے پر بمباری کے بعد سے وہ ایسا رو پوش ہوا کہ اسکا ٹھکانہ معلوم کرنا مشکل ہوگیا۔
تاہم وہ 2011 میں ایبٹ آباد میں امریکی فوج کے آپریشن کے دوران مارا گیا۔ تاہم اب اسامہ بن لادن کے حوالے سے نیا انکشاف ہوا ہے۔ یہ انکشاف نیشنل جیوگرافک کی ایک ڈاکیومنٹری میں کیا گیا ہے۔ سی این این کے سیکیورٹی تجزیہ کار پیٹر بریگن جنہوں نے پہلی بار اسے ٹی وی کے لئے انٹرویو کیا تھا انہوں نے اس انکشاف کے مطابق اسامہ بن لادن کے زیر استعمال کمپیوٹر کی ہارڈ ڈسک سے پورن فلمیں یعنی فحش مواد ملا ہے۔ اور شبہ یہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسامہ بن لادن ان فلموں میں اپنے دیگر ساتھیوں کو کوڈ شدہ پیغامات بھیجا کرتا تھا۔
دوسری جانب ڈاکیو منٹری میں ایک سیکیورٹی تجزیہ کار ریڈ میولوئے کا یہ بھی کہنا تھا کہ زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ اپنی ظاہری نیک نامی کے برعکس اسامہ بن لادن در اصل ان فحش فلموں کو اپنی جنسی تسکین کے لئے استعمال کرتا تھا۔