ٹوئٹر پر پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز کے ایک دوسرے کے خلاف گالیوں سے بھرپور ٹرینڈز

ٹوئٹر پر پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز کے ایک دوسرے کے خلاف گالیوں سے بھرپور ٹرینڈز
ٹوئٹر مائیکرو بلاگنگ سوشل ویب سائٹ ہے، جس پر صارفین مختصر طور پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا کے اس مرکز پر صارفین اپنی پسند کے اداروں اور شخصیات اور کئی دوسری پسند کی چیزوں پر نظر رکھ سکتے ہیں اور یہ دنیا میں ہونے والے حالات و واقعات پر نظر رکھنے کا سب سے بہتر ذریعہ ہے۔

سماجی رابطوں کی اس ویب سائٹ کا ایک فیچر یہ بھی ہے کہ آپ یہ جان سکتے ہیں کہ دنیا میں یا کسی ملک میں اس وقت کون سا موضوع زیر بحث ہے۔ ٹوئٹر کی زبان میں اسے ٹرینڈ کہتے ہیں۔ ٹوئٹر پر ٹرینڈ کرنے کے مطلب یہ ہوتا ہے کہ ٹرینڈ کرنے والا موضوع یا مسئلہ ایک ملک، خطے یا پوری دنیا میں لاکھوں لوگوں کا موضوع بحث ہے اور بیک وقت وہ اسی موضوع پر بات کر رہے ہیں۔


ٹوئٹر پر ٹرینڈ ملکی سطح پر بھی ہوتے ہیں، اسی لیے پاکستان میں بھی آئے روز نت نئے ٹرینڈز ٹاپ پر ہوتے ہیں۔ یہ ٹرینڈز عموماً سیاسی یا سوشل ایشوز پر ہوتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں بننے والے ٹرینڈز پر گالم گلوچ اور ایک دوسرے کی تذلیل کے عنصر نمایاں ہوتا ہے۔


پاکستان میں ہفتے کے روز بھی کچھ ایسا ہی دیکھنے کو ملا جب ٹوئٹر پر پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز نے ایک دوسرے کے خلاف گالیوں والے ٹرینڈز چلائے۔ مطلب یہ کہ ہفتے کے روز ٹوئٹر صارفین کی بڑی تعداد ایک دوسرے کے سیاسی نظریات اور سیاسی رہنماؤں کو گالیاں دیتی رہی۔



پاکستان میں سوشل میڈیا پر سیاسی وکررز کا ایک دوسرے کے خلاف توہین آمیز اور گالیوں سے لبریز ٹرینڈز چلانا روز کا معمول ہے، اور اس سے ہمارے سیاسی ورکرز کی ذہنی پسماندگی اور تربیت کی کمی کا واضح ثبوت ملتا ہے۔

ٹوئٹر پر موجود یہ سیاسی کارکن صرف سیاسی مخالفین کو ہی نشانہ نہیں بناتے بلکہ پاکستانی صحافی اور میڈیا ہاؤسز بھی ان کی گالیوں کا نشانہ بنتے ہیں اور ایسا آئے روز ہوتا ہے۔ گذشتہ دنوں ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کے کارکنان نے اعلان کیا تھا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر صحافیوں کے خلاف ٹرینڈز چلائیں گے۔