ساڑھے تین برس نام نہاد "تبدیلی" کی نذرہوگئے: علیم خان

عبدالعلیم خان نے کہا کہ بد قسمتی سے یہ قومی اسمبلی عوامی توقعات پرپورا نہیں اتر سکی۔ وزرا اور ارکان اسمبلی بھی اس جانے والی اسمبلی سے ہرگز مطمئن نظر نہیں آئے۔ حالیہ تباہی کے ذمہ دار پانچ سال کے مشترکہ حکمران ہیں۔

ساڑھے تین برس نام نہاد

استحکام پاکستان پارٹی ( آئی پی پی) کے صدرعبدالعلیم خان نے ملک کی حالیہ معاشی اور سیاسی صورتحال پر تشویس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے تین برس نام نہاد تبدیلی اورڈیڑھ سال دعوؤں کی نذرہوگئے۔

عبدالعلیم خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پانچ سال جھوٹے وعدوں اور طفل تسلیوں پرگزر گئے۔ لوگوں کے حالات میں رتی برابر بہتری نہیں آ سکی۔  دو حکومتیں کچھ نہیں کر سکیں۔ساڑھے تین برس نام نہاد تبدیلی اورڈیڑھ سال دعوؤں کی نذرہوگئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بد قسمتی سے یہ قومی اسمبلی عوامی توقعات پرپورا نہیں اتر سکی۔ وزرا اور ارکان اسمبلی بھی اس جانے والی اسمبلی سے ہرگز مطمئن نظر نہیں آئے۔ حالیہ تباہی کے ذمہ دار پانچ سال کے مشترکہ حکمران ہیں۔ آبادی میں اضافہ اور وسائل میں کمی ہوئی۔ خرابی کی ذمہ داری سب کو لینا ہوگی۔ مہنگائی بے قابو ہو گئی ہے۔عام آدمی کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا۔ روزمرہ کی اشیاء لوگوں کی پہنچ سے باہرہوچکیں۔ بجلی کے بل اور پیٹرول کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں۔

صدر آئی پی پی نے کہا کہ نوجوانوں کو سوالوں کے جواب نہ ملے تو ملک آگے نہیں چل سکے گا. صرف الیکشن مسائل کا حل نہیں. انتخابی عمل کو شفاف اور قابل قبول بنانا ہوگا۔ درست پالیسیاں بنانا ہوں گی۔

واضح رہے کہ 9 اگست کو  صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی توڑ دی۔ انہوں نے اسمبلی آئین کے آرٹیکل 58 (1)کے تحت تحلیل کی۔وزیراعظم نے 12 اگست کو مدت پوری ہونے سے قبل قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری دستخط کرکے صدر کو منظوری کیلئے بھیجی تھی۔ صدر کے دستخط کرتے ہی قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ تحلیل ہوگئی۔ تاہم نگران وزیراعظم کی تقرری تک وزیراعظم شہباز شریف عہدے پر برقرار رہیں گے۔