444 قتل: امریکہ نے راؤ انوار کو بلیک لسٹ کر دیا

امریکا نے سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان پر پابندی عائد کر دی۔

امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق وزارت خزانہ نے 6 مختلف ملکوں کے 18 افراد پر معاشی پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں راؤ انوار کا نام بھی شامل ہے۔

اعلامیے کے مطابق کراچی کے ضلع ملیر میں کافی عرصے تک تعینات رہنے والے سندھ پولیس کے سابق ایس ایس پی راؤ انوار پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزام میں یہ پابندی لگائی گئی ہے۔ امریکی حکام کے مطابق راؤ انوار بالواسطہ یا بلاواسطہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے ذمہ دار رہے ہیں۔



اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ راؤ انوار متعدد مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کے ذمہ دار تھے اور راؤ انوار نے 190 مبینہ جعلی پولیس مقابلے کیے جن میں نقیب اللہ محسود سمیت 400 افراد مارے گئے۔

اعلامیے میں راؤ انوار پر بھتہ خوری، زمین پر قبضہ، منشیات اور قتل کرنے والوں کی مدد کا الزام لگایا گیا ہے۔

پابندی کے اعلان کے بعد ان 18 افراد کے امریکا میں موجود اثاثے منجمد ہو جائیں گے جب کہ امریکی شہری بھی ان افراد سے کسی قسم کا تجارتی لین دین نہیں کر سکیں گے۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے 18 افراد پر معاشی پابندی کے علاوہ دیگر 2 افراد پر امریکا میں داخلے کی پابندی بھی لگائی گئی ہے جس میں ترکی میں سعودی عرب کے سابق قونصل جنرل بھی شامل ہیں جن پر مبینہ طور پر سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں کردار ادا کرنے کا الزام ہے۔