Get Alerts

مشیروں اور معاونین سے متعلق عدالتی فیصلے پر حکومت نے حکمت عملی تیار کر لی

مشیروں اور معاونین سے متعلق عدالتی فیصلے پر حکومت نے حکمت عملی تیار کر لی
 وفاقی حکومت نے عدالت کی جانب سے مشیروں کی وزارتی کمیٹیوں کی سربراہی غیر قانونی قرار دینے کے مسئلے کا توڑ نکالنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔

وفاقی حکومت نے مشیروں کی وزارتی کمیٹیوں کی سربراہی غیر قانونی قرار دینے کے عدالتی حکم کے بعد قانونی مشیروں کے مشورے سے ڈاکٹر حفیظ شیخ کی مشیر سے ترقی کردی اور انہیں وزیر خزانہ مقرر کردیا


 وفاقی وزیر خزانہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد ڈاکٹر حفیظ شیخ اب ای سی سی سمیت کابینہ کی 3 بین الوزارتی کمیٹیوں کی سربراہی کرسکیں گے جب کہ ساتھ ہی دیگر 7 کابینہ کمیٹیوں میں بطور رکن شرکت کرسکیں گے۔


وزیراعظم آئینی حق استعمال کرتے ہوئے غیرمنتخب شخص کو 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر بنا سکتے ہیں اور وزیراعظم نے حفیظ شیخ کو رولز آف بزنس کے مطابق وفاقی وزیر بنایا ہے لیکن انہیں ذمہ داری جاری رکھنے کے لیے آئندہ 6 ماہ میں ایم این اے یا سینیٹر منتخب ہونا ضروری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیر اعظم نے حفیظ شیخ سے ریونیو اور ایف بی آر کا قلمدان واپس لے لیا جو کہ اہم ترین عہدہ سمجھا جاتا ہے۔

 ذرائع کے مطابق حفیظ شیخ کے بطور مشیر کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد اب امکان ہےکہ وزیراعظم نئے مشیر ریونیو  اور ایف بی آرکا تقررکردیں کیونکہ وزیراعظم ایک وقت میں 5 مشیر رکھ سکتے ہیں اور اس وقت ایک مشیر کاعہدہ خالی ہے۔