کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق پائلٹس لائسنسز کے معاملے پر کابینہ کے مرکزی اراکین نے اپنے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کو ہینڈل کرنے کے طریقے پر تنقید کی ہے۔
شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے حکومتی حکمت عملی سے اختلاف کیا اور کہا کہ معاملہ بہتر طریقے سے ہینڈل کیا جاسکتا تھا، اسد عمر بولے پائلٹس کی اہلیت اور ڈگریوں کا معاملہ حساس ہے، فہم و فراست سے دیکھا جائے۔
وفاقی وزیر ہوا بازی کابینہ کو مطمئن کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ تاہم اس میں خاص کامیاب نہ ہوسکے۔
جیو نیوز نے بتایا کہ شاہ محمود اور اسد عمر نے پائلٹس کے معاملے پر کابینہ اجلاس میں کھل کر بات کی اور کہا کہ پی آئی اے کی جعلی ڈگری کے معاملے سے بدنامی اور جگ ہنسائی ہوئی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس معاملے کو بہتر طریقے سے بھی ہینڈل کیا جاسکتا تھا جبکہ اسد عمر نے کہا کہ پائلٹس کی اہلیت اور ڈگریوں کا معاملہ حساس ہے، اسے فہم و فراست سے دیکھا جائے۔ فواد چوہدری بھی اس معاملے پر خاموش نہ رہے۔
اور کہا کہ یہ کیا منطق ہے کہ ایک معاملے پر پورا ادارہ بند کرنے کی نہج پر پہنچ جایا جائے۔ جو کچھ ہوا وہ غلط تھا۔
وزيراعظم نے صورتحال دیکھتے ہوئے سفارشات کے ساتھ تفصیلی رپورٹ طلب کرلی اور عالمی سطح پر معاملہ کلیئر کرنے کا ٹاسک شاہ محمود قریشی کو سونپ دیا ہے۔