’آزاد میڈیا‘ کی صورتحال: حکومت کی خوشنودی کے لئے ٹوئٹر پول کو سروے بنا کر پیش کر دیا

’آزاد میڈیا‘ کی صورتحال: حکومت کی خوشنودی کے لئے ٹوئٹر پول کو سروے بنا کر پیش کر دیا
اس وقت پاکستان کے میڈیا کی آزادی کی بات کی جائے تو جو لوگ پاکستانی میڈیا سے مفاد کشید کرر ہے ہیں وہ کہتے ہیں کہ یہ آزادی بے مثال ہے۔ جبکہ وزیر اعظم عمران خان سے پوچھا جائے تو وہ کہتے ہیں کہ یہ میڈیا مغربی میڈیا سے بھی زیادہ آزاد ہے۔

تاہم اگر کسی نے آزادانہ جائزہ لینا ہو تو وہ یہی دیکھے کہ کس طرح ایکسپریس نیوز نے خلیج ٹائمز کی جانب سے ایک ٹویٹر پول کو عوامی سروے قرار دے کر یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ 86 فیصد ووٹرز اگلے الیکشن میں بھی تحریک انصاف کو ہی حکومت میں لانا چاہتے ہیں۔

 

ایکسپریس نیوز نے لکھا کہ تفصیلات کے مطابق خلیج ٹائمز  نامی ادارے نے سوشل میڈیا ویب سائٹ پر ایک سروے کیا جس میں صارفین سے سوال کیا گیا تھا کہ وہ 2023 میں ہونے والے آئندہ انتخابات میں کس سیاسی جماعت کی حمایت کریں گے؟

اس سوال کے جواب میں سب سے زیادہ 86 اعشاریہ 9 فیصد جواب دہندگان نے حکمران جماعت تحریک انصاف کے حق میں رائے دی۔ اس سروے پول میں 6 اعشاریہ 6 فی صد جواب دہندگان نے پاکستان مسلم لیگ ن، 4 اعشاریہ 7 فی صد نے پاکستان پیپلز پارٹی اور 1 اعشاریہ 8 فی صد نے جمیعت علمائے اسلام کے حق میں رائے دی۔

یاد رہے کہ خلیج ٹائمز نے سروے کی بجائے محض ایک ٹویٹر پول جاری کیا تھا جس میں کوئی بھی ووٹنگ کرسکتا ہے۔  یہ مندرجہ ذیل ٹویٹ میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

 

 

 

https://twitter.com/KhaleejMag/status/1334154386000535554