اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان اور رہنما شاہ محمود قریشی کی توڑ پھوڑ کے مختلف مقدمات میں ضمانتیں منظور کر لیں۔
پیر کو انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان کے تین اور شاہ محمود قریشی کے دو مقدمات میں ضمانتیں منظور کرنے کا فیصلہ سنایا۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر دفعہ 109 کے تحت توڑ پھوڑ پر اکسانے کے الزامات ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے وکیل خالد یوسف چودھری اور سردارمصروف عدالت میں پیش ہوئے۔
پراسیکیوٹرراجہ نوید نے مؤقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے جان بوجھ کر احتجاج کروایا۔ بانی پی ٹی آئی نے عوام کو ورغلایا اور اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کو غیر ضروری نرمی دی جا رہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں خارج کی جائیں۔
جج نے استفسار کیا کہ کیا شاہ محمود قریشی اور عمران خان موقع پر موجود تھے؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی موقع پر موجود نہیں تھے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے کہا عمران خان، شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں۔ دیگر شریک ملزمان کی ضمانتیں کنفرم ہو چکی ہیں۔
اے ٹی سی جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے 30، 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں منظور کیں۔
احتجاج کے تناظر میں عمران خان کے خلاف تھانہ کھنہ میں دو جبکہ بارکہو ایک اور شاہ محمود قریشی کے خلاف تھانہ کھنہ میں دو مقدمات درج تھے۔
واضح رہے کہ سائفر گمشدگی کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور رہنما شاہ محمود قریشی پر 12 دسمبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔