Get Alerts

وٹس اپ بمقابلہ سگنل، دنیا کی بڑی بڑی شخصیات نے نئی بحث چھڑ دی

وٹس اپ بمقابلہ سگنل، دنیا کی بڑی بڑی شخصیات نے نئی بحث چھڑ دی
ایلون مسک اور مائیک بچر جیسے بین الاقوامی نامور اور کاروباری شخصیات سگنل استعمال کرنے کا مشورہ کیوں دے رہے ہیں؟

حال ہی میں مشہور زمانہ واٹس ایپ کی جانب سے شرائط و ضوابط میں تبدیلی کے اعلان کے بعد ٹیسلہ انڈسٹریز۔

کے مالک ایلون مسک اور ٹیک کرنچ کے بانی مائیک بچر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے فالوورز کو واٹس ایپ ترک کر کے سگنل استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔

ایلون مسک نے ٹویٹ کیا " سگنل استعمال کریں" اور مائیک بچر نے ایک تفصیلی ٹویٹ کر کے میسجنگ ایپ بشمول واٹس ایپ، سگنل، انسٹا گرام اور ٹیلی گرام کا موازنہ کرتے ہوئے سگنل مسنجر کو نسبتاً محفوظ قرار دیتے ہوئے استعمال کرنے کی سفارش کی ہے۔

چند روز قبل روزصارفین کو بھیجے گئے ایک اعلان میں واٹس ایپ نے کہا کہ صارفین کو فیس بک اور اس کے ذیلی اداروں کو واٹس ایپ کا ڈیٹا جمع کرنے کی اجازت دینا ہوگی جس میں صارفین کے فون نمبر ، رابطوں کے فون نمبر ، مقامات اور بہت کچھ شامل ہے۔

واٹس ایپ کی ایک ترجمان نے ٹیکنالوجی سے متعلق خبروں اور تجزیے کی مشہور ویب سائٹ 'آرس ٹیکنیشیا' کو بتایا کہ یہ تبدیلی کاروباری افراد کو پیش نظر رکھتے ہوئے متعارف کروائی گئی ہے تاکہ صارف فیس بک کے بنیادی ڈھانچے کا استعمال کرتے ہوئے واٹس ایپ چیٹس کو ذخیرہ کر سکیں۔ واٹس ایپ کی ترجمان نے یہ واضح نہیں کیا کہ پلیٹ فارم نے اس تبدیلی کا فیصلہ کیوں کیا۔ ترجمان نے اپنے بیان میں یورپی یونین اور یو۔کے کو شرائط و ضوابط اور رازداری کی پالیسی میں تبدیلی سے مبرا قرار دےتے ہوئے مزید کہا "یہ امر اب بھی برقرار ہے کہ واٹس ایپ اپنی مصنوعات یا اشتہارات میں بہتری لانے کے لئے  یورپی خطے اور یو۔کے کے صارفیں کے ڈیٹا کو اس ڈیٹا کو فیس بک کے ساتھ شیئر نہیں کرے گا"۔

فیس بک نے 2014 میں واٹس ایپ خریدا اور 2016 میں اس نے صارفین کو ایک بار موقع دیا کہ وہ فیس بک کے ساتھ ایپ کا ڈیٹا شیئر کرنے سے متعلق آپشن کا انتخاب کریں۔

واٹس ایپ کے بانیوں برائن ایکٹن اور جان کوم نے اس کمپنی کو 2017 اور 2018 میں خیر باد کہ دیا تھا۔ ایکٹن نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ واٹس ایپ پر اشتہارات متعارف کرنے کی سفارش ان کے واٹس ایپ کو چھوڑنے کی بنیادی وجہ بنی اور ساتھ ہی انہوں نے لوگوں کو " فیس بک ڈیلیٹ" کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ جان کوم کی رخصتی کے بارے میں بھی ایسی ہی خبروں نے جنم لیا تھا کہ وہ واٹس ایپ پر صارفین کی رازداری سے متعلق کمپنی کے نقطہ نظر پر انتظامیہ کے ساتھ اختلاف کا شکار تھے۔

ایلون مسک اور مائیک بچر کے ٹویٹس کے بعد سگنل میسنجر کی مانگ میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

(صارفین کی جانب سے بڑی تعداد میں سگنل مسنجر ڈاؤن لوڈ کرنے کی وجہ سے صرف چار دن کے عرصہ میں یہ ایپ مفت ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپس کے زمرے میں پہلے نمبر پر آ گئی)

سگنل نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ وہ  نئے صارفین میں اس قدر اضافہ دیکھ رہا ہے کہ وہ نئے اکاؤنٹس کی فون نمبر کی توثیق میں تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں۔ سگنل میسنجر کی مانگ میں سب سے زیادہ اضافہ ہندوستان ، جرمنی ، فرانس ، آسٹریا ، فن لینڈ ، ہانگ کانگ اور سوئٹزرلینڈ میں دیکھنے میں آیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سگنل میسنجر کے بانی بھی واٹس ایپ کے شریک بانی برائن ایکٹن ہی ہیں۔ برائن نے سنہ 2014 میں سگنل فاونڈیشن اور سگنل ایل ایل سی(ایک غیر منافی بخش کمپنی) کے سی ای او موکسی مارلن سپائیک کے اشتراک سے سگنل میسنجر تخلیق کیا اور ایکٹن نے سگنل ایپ کو پچاس ملین ڈالر کی خطیر رقم بھی عطیہ کی۔

سگنل جو کہ "بات کیجئے رازداری کے ساتھ" کی ٹیگ لائن کے ساتھ صارفین کی رازداری کا یقین دلاتی ہے، اینڈروئیڈ، آئی او ایس اور آئی پیڈ پر بھی دستیاب ہے۔ ونڈوز ، لینکس اور میک صارفین بھی ایپ ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔ سگنل میسنجر کو اب موبائل میسجنگ ایپ کے ساتھ ساتھ فیس بک کے متبادل کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

سگنل سماجی کارکنوں ، صحافیوں ، وکلاء ، محققین ، سیکیورٹی ماہرین نیز ناقدین  کی جانب سے بڑے پیمانے پر استعمال میں ہے۔

سگنل میسنجر کو پسند کرنے والے افراد میں ٹویٹر کے سی ای او جیک ڈورسی اور امریکی سیکورٹی ایجنسی سی۔ آئی۔اے کے سابقہ ملازم ایڈورڈ سنوڈن بھی شامل ہیں۔