پاکستان مسلم لیگ ن نوازشریف کی قیادت میں انتخابی مہم کا آغاز 15جنوری سے کرے گی۔ ن لیگ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ پارٹی 15 جنوری سے 8 فروری تک ملک بھر میں 60 ریلیاں منعقد کرے گی۔
نیا دور ٹی وی پر ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا کہ قوم 15 جنوری سے مسلم لیگ ن کو ایکشن میں دیکھے گی کیونکہ پارٹی اپنی انتخابی مہم شروع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں بتایا کہ نوازشریف کی قیادت میں انتخابی مہم کا آغاز 15جنوری سے کررہے ہیں۔ مسلم لیگ ن میں ٹکٹوں کی تقسیم پر کوئی اختلاف نہیں۔ صرف چند حلقوں میں مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ آئندہ ایک یا 2 دن تک امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی جائے گی۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ الیکشن کے التواء کے حق میں نہیں ہیں۔ شروع دن سے مؤقف ہے کہ شفاف الیکشن کا انعقاد بروقت ہونا چاہیئے۔
تجزیہ کار نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے پاس سندھ میں جاگیرداروں کو ٹکٹ جاری کرنے کی میراث ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مزمل سہروردی نے 9 مئی کے فسادات میں ملوث افراد کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے میں عدلیہ کے کردار پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مناسب نہیں کہ مفرور افراد کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کا حوالہ دیتے ہوئے تجزیہ کار نے کہا کہ 9 مئی 2023 کو ایک سیاسی جماعت نے فوجی تنصیبات پر حملہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا دشمن ہی جی ایچ کیو اور آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ کر سکتا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر بینک ڈیفالٹر الیکشن نہیں لڑ سکتا تو ریاستی اداروں پر حملہ کرنے والے کو الیکشن لڑنے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں سہروردی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان پر تنقید شروع کر دی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کی پالیسی بدل چکی ہے۔