پاکستان میں مقیم امریکی خاتون سنتھیا ڈی رچی نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو 12 کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔
سنتھیا رچی نے اپنے وکیل ناصر عظیم خان کے توسط سے قانونی نوٹس بھجوایا جس میں انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے انہیں حراساں کیا اور اب انہیں پی پی پی کے سوشل میڈیا کے ذریعے بدنام کر رہے ہیں۔
قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ جھوٹے، غیر سنجیدہ اور بے بنیاد الزامات کی تشہیر، ترسیل اور اشاعت کی وجہ سے سنتھیا رچی کی ساکھ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر متاثر ہوئی ہے۔
قانونی نوٹس میں ساکھ کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 12 کروڑ روپے کے ہرجانے کا دعویٰ کیا گیا اور قانونی نوٹس کے 14 روز کے اندر تحریری معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا۔
علاوہ ازیں یوسف رضا گیلانی کو مخاطب کر کے کہا گیا کہ اگر وہ قانونی نوٹس کا جواب دینے سے قاصر رہے تو ان کے خلاف تمام فورمز پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 10 جون کو پی پی پی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے سنتھیا رچی کو قانونی نوٹس بھجوایا تھا جس میں دست درازی سے متعلق 'جھوٹے‘ اور ’غیر سنجیدہ‘ الزام پر ان سے معافی مانگنے اور اپنے الزامات واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے قانونی نوٹس میں کہا تھا کہ اگر وہ الزام ثابت کرنے میں ناکام رہیں تو اس کے لیے انہیں 10 کروڑ روپے کا ہرجانہ ادا کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ سنتھیا رچی نے دعویٰ کیا تھا کہ 2011 میں سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے ان کا ریپ کیا تھا جبکہ انہوں نے سابق وقافی وزیر مخدوم شہاب الدین اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر جسمانی طور ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔