آئی ایم ایف کی ایک اور شرط، بجلی 14روپے 24 پیسے فی یونٹ مہنگی ہو گئی

آئی ایم ایف کی ایک اور شرط، بجلی 14روپے 24 پیسے فی یونٹ مہنگی ہو گئی
 

وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کی ایک اور سخت شرط پوری کرتے ہوئے عوام پر بجلی گرادی۔ نیپرا نے بجلی 14روپے 24 پیسے فی یونٹ تک بجلی مہنگی کر دی۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے رواں سال بجلی صارفین سے 14 روپے 24 پیسے فی یونٹ تک وصول کرنیکی اجازت دے دی۔ بجلی کی قیمت میں یہ اضافہ ملک بھر کی تمام ڈسکوز اور کے الیکٹرک پر کے صارفین پر یکساں طور پر لاگو ہوگا۔

اس ضمن میں نیپرا  کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیاہے جس کے مطابق نیپرا نے بجلی صارفین سے رواں مالی سال 2022کے دوماہ (اگست وستمبر ) کیلئے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں موخر کیے گئے بلز آئندہ آٹھ ماہ میں وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں دوماہ میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وصولی موخر کی گئی تھی۔

اعلامیے کے مطابق بجلی کے صارفین 14.24 روپے فی یونٹ تک وصول کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے جس میں دو سو یونٹ استعمال کرنے والے پروٹیکٹو صارفین سے 8 ماہ میں10.34روپے فی یونٹ اضافی وصول کئے جائیں گے۔ دو سو یونٹ تک استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹو صارفین سے بھی 14.24روپے فی یونٹ اضافی وصول کئے جائیں گے۔

تمام ڈسکوز کے لیے جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ بجلی 47 پیسے مہنگی کر دی گئی۔کراچی  الیکٹرک صارفین کے لیے بھی جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ بجلی ایک روپے 71 پیسے مہنگی کر دی گئی۔

نیپرا اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صارفین سے مارچ کے بلوں میں بجلی کی قیمت میں اضافہ وصول کیا جائے گا تاہم ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر اضافے کا اطلاق نہیں ہو گا۔300 یونٹ استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹڈ صارفین سے بھی 14.24روپے فی یونٹ اضافی وصول کئے جائیں گے جبکہ کسانوں سے 8 ماہ میں9.90روپے فی یونٹ تک اضافی وصول کئے جائیں گے۔

کے الیکٹرک صارفین کے لیے اسی مدت میں 200یونٹس تک پروٹیکٹیڈ صارفین سے 9.97روپے فی یونٹ، 200یونٹس تک نان پروٹیکٹیڈ صارفین سے 13.87روپے فی یونٹ جبکہ 300یونٹس تک نان پروٹیکٹیڈ صارفین سے بھی 13.87روپے فی یونٹ وصول کیاجائے گا۔ نجی زرعی صارفین کو فراہم کردہ 3.60 روپے فی یونٹ کا خصوصی ریلیف ختم کر کے زرعی صارفین سے بھی 9.90روپے فی یونٹس وصول کیے جائیں گے۔ کسانوں سے 8 ماہ میں 50 پیسہ سے 3 روپے فی یونٹ تک اضافی وصول کئے جائیں گے۔

نیپرا کی جانب سے جاری  فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ بجلی کی تمام تقسیم کارکمپنیوں اور کے الیکٹرک صارفین سے آٹھ ماہ میں بالترتیب 2.75روپے ، 2.75روپے ، 2.25روپے ، 0.95روپے ، 0.79روپے ، 1.50روپے ، 1.75روپے اور 1.13روپے فی یونٹ وصول کیے جائیں گے جبکہ نیپرا نے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 48پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا فیصلہ بھی جاری کردیا ہے۔

28فروری کو سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے ے نیپرا میں ماہانہ فیول چارجز کی مد میں جنوری کیلئے بجلی کی قیمت میں 1.17روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر سماعت کی گئی ۔ نیپرا کے فیصلہ کے مطابق ماہ جنوری میں حقیقی فیول چارجز 11.03روپے فی یونٹ تھے جبکہ اسی ماہ میں ریفرنس فیول چارجز 10.55روپے تھے اس طرح بجلی کی قیمت میں اضافہ 48پیسے فی یونٹ بنتا ہے۔

نیپرا نے بجلی کی تمام تقسیم کارکمپنیوں کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ بجلی صارفین سے یہ اضافہ علیحدہ واضح کریں اور مارچ کے بلوں میں وصول کریں۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کیلئے بھی ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں بجلی 1.71روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کافیصلہ بھی جاری کردیا ہے۔

کے الیکٹرک نے اتھارٹی میں ماہ جنوری کیلئے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسمنٹ کی مد میں2.70روپے فی یونٹ کی درخواست کی تھی اس پرسماعت بھی 28فروری کو ہوئی تھی ۔ فیصلہ کے مطابق کے الیکٹرک صارفین سے جنوری کیلئے یہ اضافہ مارچ کے بلوں میں وصول کیاجائے گا۔

اسی طرح سے نیپرا نے وزارت توانائی کی درخواست پر یکم مارچ 2023سے کسان پیکج اور پانچ برآمدی شعبوں کیلئے دیئے جانے والے علاقائی مسابقتی توانائی ریٹس پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے پر فیصلہ جاری کردیا ہے۔

نیپرا فیصلے کے مطابق وزارت توانائی نے اتھارٹی کو وفاقی کابینہ کا 28فروری 2023کے فیصلہ کی روشنی میں پانچ برآمدی شعبوں کو دیا جانے والا بجلی کا رعائتی نرخ جوکہ 19.99روپے یو نٹ تھا اورنجی زرعی صارفین کو 3.60روپے فی یونٹ دیے جانے والا سپیشل ریلیف پیکج واپس لے لیا ہے کیونکہ بجلی صارفین کو کسی بھی قسم کی سبسڈی وفاقی حکومت کا دائرہ اختیار ہے جوکہ اس نے واپس لے لیا ہے اس لیے یہ دونوں ریلیف بھی یکم مارچ 2023واپس لے لیے گئے ہیں۔

دوسری جانب وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان جمعہ کی رات مذاکرات نہ ہوسکے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کا بتانا ہےکہ دونوں اطراف سے جمعرات کے اختلافی نکات پر غور کے لیے وقفہ لیا گیا ہے، اب وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان مذاکرات 13 مارچ کو ہوں گے ۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ رات اسٹیٹ بینک اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان مذاکرات ہوئے  جس میں ایم ای ایف پی کے نکات پر مذاکرات کیےگئے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستان نے اسٹاف لیول معاہدے کے لیے ایم ای ایف پی کی تمام پیشگی شرائط پر عملدرآمدکردیا ہے۔

اس سے قبل وفاقی حکومت کی جانب سے یکم جولائی سے ملک بھر میں بجلی کے صارفین پر 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ حکومت نے آئی ایم کی شرط پر بجلی پر دی گئی سبسڈی اور ٹیرف میں اضافہ کیا ہے اور صارفین پر 76 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا۔