وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری ایک بار پھر اپنوں پر برس پڑے ہیں۔ اس بار معاملہ ہے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری کا ایک ٹویٹ سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کئی اراکین اسمبلی کا کرونا ٹیسٹ مثبت ہے،اس صورتحال کے بعد وہ اسمبلی کے جلاس میں نہیں جائیں گے۔ انہوں نے پارلیمانی کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہ کہ قومی اسمبلی کے آن لائن اجلاس کی بجائے عام اجلاس بلانے کا فیصلہ اپوزیشن کے دباؤ میں کیا گیا۔ اور یہ غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے جس سے تمام سیاسی قیادت کی جان خطرے میں ڈال دی گئی ہے۔
انہوں نے ٹویٹ میں لکھا 'کئ اراکین اور عملے کے ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد میں نے فیصلہ کیا ہے کہ آج اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کروں گا، پہلے دن سے میں ویڈیو لنک پر سیشن کا کہ رہا ہوں اپوزیشن کے دباؤ میں آ کر پارلیمانی کمیٹی نے غیر دانشمندانہ فیصلہ کیا اور ملکی سیاسی قیادت کو غیر ضروری خطرے میں ڈال دیا'.
https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1259722707186442241
یاد رہے کہ حکومت اور سپیکر کی جانب سے آن لائن جالس کی تجویز دی گئی تھی تاہم اپوزیشن اور خاص کر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے اس پر احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسمبلی کا فزیکل اجلاس بلایا جائے گا اس کے علاوہ کسی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
اس حوالے سے ملک کے معروف اینکر منصور علی خان نے فواد چوہدری کی ٹویٹ کے جواب میں ٹویٹ کی جس میں انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے ایک ممبر قومی اسمبلی نے انہیں کال کر کے بتایا کہ پارٹی کی جانب سے اس عالمی وبا کے دوران (فزیکل) اجلاس کا مطالبہ انتہائی مضحکہ خیز ہے۔
https://twitter.com/_Mansoor_Ali/status/1259739427531825153