کرونا وائرس نے اس وقت پوری پاکستانی قوم کو ہراساں کر رکھا ہے۔ قوم پریشان ہے اور ملک میں ہر طرف خوف ہو ہراس اور بے چینی ہے۔ ایسے میں ملک کے وزیر اعظم اور سیاسی رہنماوں میں بن کے نہیں دے رہی۔ کرونا سے متعلق آج پارلیمانی لیڈران کا اجلاس ہوا۔ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر اعظم عمران خان سمیت شہباز شریف بلاول بھٹو، شیری رحمان، مشاہد اللہ ،خواجہ آصف اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔ اجلاس سے وزیر اعظم اپنا خطاب کرنے کے بعد دیگر شرکا کو سنے بغیر اٹھ گئے۔ اس پر احتجاج کرتے ہوئے بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے اجلاس سے واک آوٹ کردیا۔
اس موقع پر مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ ہم ایک عالمی وبا کے خاف قومی لائحہ عمل پر بات کرنے آئے ہیں ۔ ہم یہاں سیاست کرنے نہیں آئے۔ یہ اس ملک کے وزیر اعظم کی سنجیدگی کا حال ہے کہ وہ اس اہم ترین اجلاس میں سے بغیر کسی کی بات سنےاٹھ کر جا چکا ہے
صورتحال پر تحریک انصاف کے رہنما اور پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےشہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انہیں اپنا رویہ درست کرنے کا کہا۔ انکا کہنا تھا کہ ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں یہ ایک قومی مسئلہ ہے اپنے آپ کو تقسیم سے بالا تر رکھیں اور دل بڑا کریں۔
اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں لاک ڈاؤن کے معاملے پر کنفیوژن ہے، ہمیں ٹرانسپورٹ بند کرنے والا لاک ڈاؤن ابھی نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ ٹرانسپورٹ کی بندش سے ملک میں مختلف مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، ٹرانسپورٹ بند ہونے سے کھانے پینے کی اشیا کی سپلائی بھی متاثرہوگی۔