حکومت اور جہانگیر ترین گروپ کے پس پردہ جاری معاملات طے پا گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست جہانگیر ترین کے گروپ نے عید کے بعد آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے معاملے کو لے کر اہم فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے گروپ کی جانب سے بجٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کے گروپ سے ایوان وزیراعظم نے رابطہ کرلیا۔ جہانگیر ترین گروپ نے بجٹ کی منظوری میں حکومت کو ووٹ دینے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ جہانگیر ترین کا گروپ صوبہ اور مرکز میں بجٹ کی منظوری کے لئے ووٹ دے گا۔خیال رہے کہ وفاقی سیکرٹری خزانہ کامران افضل نے کہا ہے کہ مالی سال 22-2021 بجٹ جون کے دوسرے ہفتے میں پیش ہوگا، بجٹ اسٹریٹیجی پیپر میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں، بجٹ اسٹریٹیجی پر پارلیمنٹ، صنعت کار اور تاجروں سے مشاورت کریں گے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ جون کے دوسرے ہفتے میں پیش ہوگا، بجٹ اسٹریٹیجی پیپر میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں۔ بجٹ اسٹریٹیجی پر پارلیمنٹ، صنعت کار اور تاجروں سے مشاورت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو کورونا کے دوران معاشی حقیقت سے آگاہ کریں گے۔ کورونا کی وجہ سے معاشی حکمت عملی متاثر ہوتی ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام میں تبدیلیوں کی گنجائش ہے۔ انسداد کورونا کے لیے آئی ایم ایف سے فوری فنڈز کی ضرورت نہیں۔ گزشتہ سال آئی ایم ایف نے انسداد کورونا کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر دیے تھے۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ اسٹریٹجی پیپر تیار کرلیا ہے، بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی گروتھ 4.2 فیصد رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جی ڈی پی کا حجم 46 ہزار سے بڑھا کرساڑھے 52 ہزار مقرر کیا جائے گا۔ آئندہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح 8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
یاد رہے کہ جہانگیر ترین کے گروپ میں موجود تحریک انصاف کے ایم این ایز اور ایم پی ایز نے بجٹ منظوری کے لئے جہانگیر ترین کے خلاف جاری انکوائری ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اطلاعات تھیں کہ حکومت اور جہانگیر ترین گروپ کے پس پردہ معاملات طے پاگئے ہیں جبکہ وزیراعظم اور جہانگیر ترین کا وٹس ایپ پر رابطہ بھی بحال ہوگیا ہے۔