امریکہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ زیادہ میٹھا کھانا کی عادت آپ کے جگر کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
طبی جریدے جرنل سیل میٹابولزم میں شائع ہونے والی جوسلین ڈائیبیٹس سینٹر کی تحقیق میں یہ دریافت کیا گیا ہے کہ زیادہ فروکٹوز والی غذاؤں کا استعمال جگر کی چربی گھلانے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے۔ جیسے سافٹ ڈرنکس، ٹافیاں، سویٹینڈ دہی، جنک فوڈ، جوس، سفید ڈبل روٹی، ڈبہ بند پھل، ناشتے کے سریلز، بیکری کی مصنوعات، ساس، چپس، بسکٹ، انرجی و سپورٹس ڈرنکس، جیم و جیلی اور آئسکریم وغیرہ۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ زیادہ گلوکوز والی غذا کا استعمال جگر کی چربی گھلانے والے افعال کو بہتر کرسکتا ہے مگر فروکٹوز والی غذا منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
اس تحقیق کا سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ زیادہ میٹھا آپ کے لیے نقصان دہ ہے اور اس کی وجہ زیادہ کیلوریز نہیں بلکہ اس کا جگر کے میٹابولزم پر منفی اثرات مرتب کرنا ہے جو چربی گھلانے کے عمل کو بدتر بنا سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے جگر میں چربی کا ذخیرہ زیادہ ہونے لگتا ہے اور جگر کے متعدد امراض کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔