ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی شخصیت کو واضح کرتا ہوا انکا وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو کڑے الفاظ میں لکھا گیا خط ضیغم خان کی زبانی خبر سے آگے میں
ڈاکٹر عبدالقدیر نے اس ملک کو ناقابل تسخیر بنانے میں کردار ادا کیا۔ اس شخص کو صدر نہ بناتے کوئی یونیورسٹی اسکے نام کی بنا دیتے۔ وزیر اعظم کیا آرمی چیف کو بھی انکے جنازے پر ہونا چاہیے تھا۔ مزمل سہروردی خبر سے آگے میں
عمران خان تو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ایک پیج کا بیانیہ لے کر چلے اور انہیں ان کے آئینی اختیارات پر کسی اور کے قبضے سے کوئی اعتراض نہیں رہا۔ ضیغم خان خبر سے آگے میں
اب خان صاحب کا معمول بن گیا ہے کہ وہ کہیں بھی کچھ بھی کہہ دیتے ہیں۔ اس سے قبل بھی اسلامی شعائر سے متعلق انہوں نے گفتگو کی پھر معافی مانگنی پڑی۔ مرتضٰی سولنگی خبر سے آگے میں
جو کچھ (ڈی جی آئی ایس آئی والے معاملے پر) گذشتہ دنوں ہوتا رہا وہ سب کچھ ایسا نہیں تھا جس سے بچاؤ ممکن نہیں تھا۔ یہ سب آرام سے avoid کیا جا سکتا تھا۔ رضا رومی خبر سے آگے میں اعلی' سطحی تلخیوں کا تجزیہ کر رہے ہیں۔