ذرائع کے مطابق لندن کے دو ہفتے کے دورے پر موجود چوہدری نثار کی نوازشریف اور ان کے مشترکہ دوستوں نے ملاقات کی خواہش کی لیکن نواز شریف نے ملاقات سے صاف انکار کر دیا۔ اس سلسلے میں جب اسحاق ڈار اور شہباز شریف سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جب سے چوہدری نثار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور نواز شریف پر کڑی تنقید کی تھی اس وقت سے ان کے سابق وزیراعظم سے تعلقات کشیدہ ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ میاں نواز شریف کا چوہدری نثار کے بارے میں مؤقف واضح ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار سے ملاقات کرنے کا مطلب ہے میں اپنے ان قریبی لوگوں کو دھوکا دوں جس طرح مجھےچوہدری نثار نے دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ چوہدری نثار کی ملاقات میاں شہباز شریف اور اسحاق ڈار سے ہوجائے تاہم وہ بھی اس طرح ممکن ہوسکے گی اگر نواز شریف اس پر راضی ہوں اور اگر چوہدری نثار کو دوبارہ پی ایم ایل (ن) میں لیا جاتا ہے تو پارٹی میں ایک بغاوت کی سی حالت پیدا ہوجائے گی۔
ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کی مکمل توجہ اس وقت اپنے علاج پر ہے اس لیے جب ان سے کہا گیا کہ وہ چوہدری نثار سے ملاقات کریں تو سابق وزیراعظم نےملنے سے انکار کر دیا۔
دوسری جانب چوہدری نثار نے بھی لندن میں میاں نواز شریف سے ملاقات کے امکان کو خارج کر دیا۔ لندن میں صحافی کے نواز شریف کی تیمارداری کے لیے جانے سے متعلق سوال پر چوہدری نثار نے کہا کہ اس وقت تو میری تیمارداری کا مسئلہ ہے جب ہسپتال جاؤں گا تو امید کرتا ہوں کہ آپ میری بیمار پرسی کے لیے آئیں گے۔
چوہدری نثار نے مزید کہا کہ میں بنیادی طور پر میڈیکل ٹریٹمنٹ کے لیے آیا ہوں، یہ قطعی طور پر غیر سیاسی دورہ ہے، اس وقت میرے تین میڈیکل اپائنمنٹ ہیں اور ان ہی پر فوکس کروں گا۔
کیا آپ میاں نواز شریف کی عیادت کو جائیں گے ؟؟
اس وقت میری تیمارداری کریں !!
جو میرے قائد کا نہیں وہ ہمارا نہیں !! pic.twitter.com/zwx2ulk84R
— Rashid Nasrullah (@RashidNasrulah) February 11, 2020