سعودی عرب کا یمن پر بدترین فضائی حملہ

12 بچے اور 10 خواتین جنگی جنون کا ایندھن بن گئیں

یمن میں ایک بار پھر سعودی اتحاد کے فضائی حملے میں 12 بچے اور 10 خواتین ہلاک ہو گئی ہیں۔ اس کارروائی میں 30 نوجوان بھی زخمی ہوئے ہیں۔ یہ انکشاف اقوام متحدہ نے کیا ہے۔

سعودی عسکری اتحاد نے یہ فضائی حملہ یمن کے صوبہ حجہ کے ضلع  کشر کے ایک گائوں میں کیا۔



یمن میں اقوام متحدہ کی رابطہ کار نے کہا ہے کہ زخمیوں کی عمریں 17 سے 22 برس کے درمیان ہیں جنہیں صنعاء اور دیگر شہروں کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

حوثی باغیوں کے حمایت یافتہ ٹیلی ویژن چینل ’المسیرہ‘ نے بھی فضائی حملوں میں بچوں اور خواتین کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جب کہ سعودی اتحاد نے حملے کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

دو روز قبل ہی سعودی عرب پر مبینہ طور پر حوثی باغیوں نے ڈرون حملے کیے تھے اور ڈرون طیارہ مار گرانے پر پاکستان نے سعودی سکیورٹی فورسز کی تعریف کی تھی لیکن یمن کے بچوں پر سعودی عرب کے فضائی حملوں پر عالمی برادری نے مکمل طور پر چپ سادھ رکھی ہے۔