Get Alerts

شیخ رشید ہمارے بزرگوں سے پیسے لیا کرتے تھے: چودھری مونس الٰہی

شیخ رشید ہمارے بزرگوں سے پیسے لیا کرتے تھے: چودھری مونس الٰہی
وفاقی وزیر چودھری مونس الٰہی نے وزیر داخلہ شیخ رشید کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں شیخ صاحب کی عزت کرتا ہوں لیکن وہ بھول رہے ہیں کہ اسی جماعت کے رہنمائوں کے بزرگوں سے وہ اپنی سٹوڈنٹ لائف میں پیسے لیا کرتے تھے۔

چودھری مونس الٰہی نے وزیر داخلہ شیخ رشید کے بیان پر شدید ردعمل دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ میں ان میں سے نہیں ہوں جو صرف پانچ سیٹوں پر صوبہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے بلیک میلنگ کرتے ہیں۔

شیخ رشید کے اس بیان کی بازگشت ابھی سنائی ہی دے رہی تھی کہ مسلم لیگ ن کے رہنما مونس الٰہی نے اس پر شدید قسم کا ردعمل دیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے انہوں نے وزیر داخلہ کو یاد دلایا کہ جس جماعت کی آپ بات کر رہے ہیں اسی کے بزرگوں سے آپ اپنی سٹوڈنٹ لائف میں پیسے لیتے تھے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے یہ بیان کوئٹہ میں دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں چٹان کی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، باقی لوگوں کا ذمہ دار نہیں ہوں۔ میں ان لوگوں کی طرح نہیں کہ 5 سیٹوں پر صوبےکی وزارت اعلیٰ کے لیے بلیک میل کروں۔

ایک صحافی نے پوچھا کہ آپ کا اشارہ جام کمال کی طرف ہے؟ س پر شیخ رشید نے کہا کہ میں نے صوبہ پنجاب کی سیاست کی بات کر رہا ہوں۔ بلوچستان عوامی پارٹی تو عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔

https://twitter.com/MoonisElahi6/status/1502602732850618370?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1502602732850618370%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.geo.tv%2Flatest%2F279923-

وزیراعظم عمران خان کی مولانا فضل الرحمان پر تنقید کے حوالے سے سوال پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ  مولانا عبدالغفور حیدری نے بھی پرواز میں مجھ سے یہی گلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد، ہمیں صلح صفائی اور مذاکرات کی طرف جانا چاہئیے ، شیخ رشید

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ میں تو آج بھی چاہتا ہوں کہ ہمیں صلح صفائی کی باتیں کرنی چاہیں کیونکہ الیکشن میں ایک سال رہ گیا ہے، بہتر ہے عمران خان کے ساتھ انتظار کریں۔

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے تحریک عدم اعتماد کےلیے قومی اسمبلی اجلاس سے 7 روز قبل پارلیمنٹ، لاجز کو ایف سی اور رینجرز کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ امن وامان کی کوئی شکایت نہ رہے۔ انصار السلام، بیت السلام اور پرائیویٹ ملیشیا سمیت کسی کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ حکومت 245 کے تحت فوج بلانے کا بھی اختیار رکھتی ہے لیکن اس کی ضرورت پیش نہیں آئے گی، اپوزیشن شکست تسلیم کرے گی اور اسی تنخواہ پر کام کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن نے ہارنا ہے اور اس کے بعد بھی ہمیں تنگ کرنا ہے، تو بہتر ہے کہ ان کے ساتھ ہم ابھی سے ٹھنڈے ہوجائیں اور انہیں ذہنی طور پر تیار کردیں کہ آپ ہارنے ہیں۔