ماہرہ خان ایک بار پھر بھی بھارتی ٹی وی سکرین پر جلوہ گر ہونے جا رہی ہیں

ماہرہ خان ایک بار پھر بھی بھارتی ٹی وی سکرین پر جلوہ گر ہونے جا رہی ہیں
ماہرہ خان کا نظارہ ایک بار پھر بھارتی پرستار دیکھیں گے ان کے اپنے ٹی وی چینل پر۔ ’رئیس‘ میں کام کر کے ماہرہ خان نے بھارتی فلم سازوں اور ہدایتکاروں کی توجہ حاصل کر لی تھی اور ممکن تھا کہ انہیں مزید بھارتی فلموں میں کام کرنے کی پیشکش ہوتی لیکن پھر پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی ایسی آئی کہ فن و فنکار پر بھی بندشیں لگنا شروع ہو گئیں۔ بھارت میں انتہا پسند اور متعصب گروپس کو جب بھی پاکستان کے خلاف غصہ نکالنا ہوتا ہے تو وہ پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگا کر یہ تصور کر لیتے ہیں کہ انہوں نے کوئی بہت بڑا تیر مار لیا ہے، ماضی میں ایسا کئی بار ہو چکا ہے۔

خیر خوش خبری تو یہ ہے کہ ایک مرتبہ پھر فن و ثقافت کو نفرتوں اور انتہا پسندی کی زنجیر وں سے آزادی مل گئی ہے۔ پاکستانی فنکاروں کی غیر معمولی صلاحیتوں کی تو دنیا قائل ہے اور بھارتی تو کچھ زیادہ ہی۔ جو پاکستانی فنکار اور گلوکاروں کے فن کے سب سے بڑے پرستار ہیں انہی کے لئے باعث مسرت ہوگا کہ اب ان کی من پسند اداکارہ ماہرہ خان کو وہ اپنی ٹی وی سکرین پر دیکھیں گے۔

بھارتی ٹی وی چینل ’زی تھیٹر‘ سے 12 اقساط پر مبنی سیریز ’ یار جولاہے‘ نشر ہونے جا رہی ہے۔ اس تخلیقی کاوش کے ذریعے پاکستان اور بھارت کے شہرہ آفاق مصنفین سعادت حسن منٹو، احمد ندیم قاسمی،عصمت چغتائی، منشی پریم چند، امرتا پریتم، قرۃالعین حیدر، بلونت سنگھ، اسد محمد خان، راجندر سنگھ بیدی، غلام عباس، انتظار حسین اور گلزار کی مختلف کہانیوں کو ڈرامائی صورت میں سٹیج کیا جائے گا۔ یہ ساری کہانیاں وہ ہوں گی جو اردو ادب میں کلاسک تصور کی جاتی ہیں۔ جن کو بار بار پڑھنے کے بعد بھی مزہ جوں کا توں رہتا ہے۔ جن کے بغیر اردو ادب کا تذکرہ ادھورا رہ جاتا ہے۔

یار جولاہے‘ کی پہلی کاوش 15 مئی کو نشر کی جا رہی ہے اور اس پہلی پیشکش میں انتخاب کیا گیا ہے احمد ندیم قاسمی کی مشہور کہانی ’گڑیا‘ کو۔

جسے ماہرہ خان پڑھیں گی جب کہ مختلف مقامات پر اس کہانی کو ڈرامائی صورت میں بھی دکھایا جائے گا۔ اس اعتبار سے ماہرہ خان اب داستان گوئی کا منفرد اور اچھوتا کام کرتی نظر آئیں گی۔ ’گڑیا‘ کی کہانی دو سہیلیوں مہراں اور بانو کے گرد گھومتی ہے۔ دونوں کی بے مثال دوستی اور الفت کی داستان کے نشیب و فراز کو احمد ندیم قاسمی نے منفرد اور اچھوتے انداز میں بیان کیا ہے۔

انہونی اور منفرد کہانیوں پر مبنی ’ یار جولاہے‘ میں صرف ماہرہ خان ہی نہیں بلکہ سرمد کھوسٹ، ثروت گیلانی، نمرا بچہ، فواد خان، ثانیہ سعید، عرفان کھوسٹ اور فیصل قریشی بھی اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا اظہار کریں گے۔ کلاسک کہانیوں پر مبنی ’ یار جولاہے‘ سرمداور کنول کھوسٹ کی پیشکش ہے جسے انہوں نے ’کھوسٹ فلمز‘ کے پلیٹ فارم سے تیار کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ’ یار جو لاہے‘ دراصل اردو ادب کے ممتاز ادیب حضرات کو خراج عقیدت پیش کرنے کی ایک بہترین صورت ہے۔ ساتھ ساتھ اُ ن بھارتیوں کے لئے بھی نایاب تحفہ ہوگا، جو اردو ادب سے ناواقف ہیں۔