تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران دنیا بھر سے 4637 قید پاکستانیوں کو سفارتی کوششوں سیرہا کروایا گیا۔اعدادوشمار کے مطابق آذربائیجان سے 4،بنگلہ دیش سے3،بلغاریہ سے 13،کمبوڈیا سے 5،چین سے 4،فرانس سے 12،بھارت سے 50،انڈونیشیا سے 3،ایران سے 3،قبرص سے 6،لیبیا سے 167،ملائشیا سے 782،مالدیپ سے2،سعودی عرب سے 1594،جنوبی افریقہ سے 4،متحدہ عرب امارات 1873،امریکہ سے 25،قطرسے53،تھائی لینڈ سے 17،فلپائن سے 5،پولینڈ سے7،نیپال سے 4 اور ماریشس سے 1 پاکستانی قیدی کو رہا کیا گیا ۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے انسانی ہمدردی کے تحت اعلان کے بعد سعودی عرب سے 1594پاکستانی شہری رہا کئے گئے جبکہ متحدہ عرب امارات سے1873،ملائشیا سے782 ،لیبیا سے 167،بھارت سے50 اور امریکہ سے 25 پاکستانی قیدی رہا ہوئے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمان کے ایوان زیریں قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی رکن شازیہ مری کے سوال پر اپنے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ گذشتہ ایک برس کے دوران سعودی عرب کے مختلف جیلوں سے 1594 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔
رواں برس فروری میں دورہ پاکستان کے موقع پر سعودی ولی عہد نے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا تھا۔پاکستان کے وزیراعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو قیدیوں کی رہائی کے لیے درخواست کی تھی۔
وزیر خارجہ نے اس تاثر کی نفی کی کہ پاکستان ان قیدیوں کی رہائی ممکن نہیں بنا سکا جن کے بارے میں مختلف مواقع پر اعلانات کیے گئے تھے۔